شہزاد اکبر نے کہا کہ پریس کانفرنس میں بھتیجی نے چچا کی سیاست کا باب بند کر دیا۔ انہوں نےمزید کہا مریم نواز کی پریس کانفرنس سے واضح ہوگیا کہ شہباز شرہف مفاہمت کی سیاست کرنے کے قائل ہیں اور انکی اور نواز شریف کی سیاست میں بہت بڑا فرق ہے۔ انہوں نے کہا کہ ن لیگ عدالتوں سے پسند کے فیصلے کروانی چاہتی ہے۔ جب فیصلے حق میں آتے ہیں تو اسے سراہتے ہیں جب خلاف آئیں تو اسے سیاسی انتقام قرار دے دیا جاتا ہے۔ ہائیکورٹ کو لگا کہ گرفتاری بنتی ہے تو ہی گرفتار کرنے کا حکم دیا۔ انہوں نے مسلم لیگ ن کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ آپ کی پارٹی پنجاب ریجن کی پارٹی ہے اس لئے انکا گلگت بلتستان یا اسکے انتخابات سے کیا لینا دینا۔
شہباز شریف گرفتاری:مسلم لیگ ن قانونی جنگ ہار کر سیاسی بیانیہ بنانے کی کوشش کر رہی ہے: شبلی فراز
02:01 PM, 28 Sep, 2020
وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز اور معاون خصوصی وزیر اعظم شہزاد اکبر نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہباز شریف عدالت کو مطمئن نہ کر سکے اسی لئے گرفتار ہوئے۔ مسلم لیگ ن کے رہنماوں اور مریم نواز کی پریس کانفرنس کے جواب میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ واضح ہوگیا ہے کہ مسلم لیگ قانونی جنگ ہار گئی ہے اس لئے اپنی کرپشن کو چھپانے کیلئے سیاسی بیانیہ بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔
شہزاد اکبر نے کہا کہ پریس کانفرنس میں بھتیجی نے چچا کی سیاست کا باب بند کر دیا۔ انہوں نےمزید کہا مریم نواز کی پریس کانفرنس سے واضح ہوگیا کہ شہباز شرہف مفاہمت کی سیاست کرنے کے قائل ہیں اور انکی اور نواز شریف کی سیاست میں بہت بڑا فرق ہے۔ انہوں نے کہا کہ ن لیگ عدالتوں سے پسند کے فیصلے کروانی چاہتی ہے۔ جب فیصلے حق میں آتے ہیں تو اسے سراہتے ہیں جب خلاف آئیں تو اسے سیاسی انتقام قرار دے دیا جاتا ہے۔ ہائیکورٹ کو لگا کہ گرفتاری بنتی ہے تو ہی گرفتار کرنے کا حکم دیا۔ انہوں نے مسلم لیگ ن کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ آپ کی پارٹی پنجاب ریجن کی پارٹی ہے اس لئے انکا گلگت بلتستان یا اسکے انتخابات سے کیا لینا دینا۔
شہزاد اکبر نے کہا کہ پریس کانفرنس میں بھتیجی نے چچا کی سیاست کا باب بند کر دیا۔ انہوں نےمزید کہا مریم نواز کی پریس کانفرنس سے واضح ہوگیا کہ شہباز شرہف مفاہمت کی سیاست کرنے کے قائل ہیں اور انکی اور نواز شریف کی سیاست میں بہت بڑا فرق ہے۔ انہوں نے کہا کہ ن لیگ عدالتوں سے پسند کے فیصلے کروانی چاہتی ہے۔ جب فیصلے حق میں آتے ہیں تو اسے سراہتے ہیں جب خلاف آئیں تو اسے سیاسی انتقام قرار دے دیا جاتا ہے۔ ہائیکورٹ کو لگا کہ گرفتاری بنتی ہے تو ہی گرفتار کرنے کا حکم دیا۔ انہوں نے مسلم لیگ ن کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ آپ کی پارٹی پنجاب ریجن کی پارٹی ہے اس لئے انکا گلگت بلتستان یا اسکے انتخابات سے کیا لینا دینا۔