تانیہ ملک نے عروج ممتاز کی جگہ لی ہے جنہوں نے مئی کے اوائل میں اپنی اضافی ذمے داریوں سے استعفیٰ دے دیا تھا تاکہ سلیکشن کے معاملات پر خصوصی توجہ دے سکیں۔
تانیہ ملک نے لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز سے ماسٹر ڈگری حاصل کی، انہوں نے 1986 کے سیئول ایشین گیمز میں پاکستان کی نمائندگی کی تھی اور 88-1987 میں قومی چیمپیئن رہی تھیں۔
بورڈ کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ وہ 2010 سے پنجاب اولمپک ایسوسی ایشن کی نائب صدر اور پنجاب اسکواش ایسوسی ایشن کی نائب صدر ہیں اور اس وقت پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن میں رکن کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہی ہیں۔
کھیلوں میں خدمات سرانجام دینے کے علاوہ وہ ورلڈ بینک کے خواتین کے ترقیاتی منصوبوں کے ساتھ ساتھ کئی ملٹی نیشنل کمپنیوں میں بھی کام کر چکی ہیں۔
ان کی تقرری ایک ایسے موقع پر ہوئی ہے جب دو ہفتے قبل ہی سابق کپتان رمیز راجا 13 ستمبر کو بلا مقابلہ پی سی بی کے نئے چیئرمین منتخب ہوئے تھے۔
رمیز راجا نے چیئرمین منتخب ہونے کے بعد کہا تھا کہ میں آپ سب کا شکر گزار ہوں کہ آپ مجھے پی سی بی کا چیئرمین منتخب کیا اور میری نگاہیں آپ لوگوں کے ساتھ مل کر کام کرنے پر مرکوز ہیں تاکہ میدان کے اندر اور باہر پاکستان کرکٹ پھلتی پھولتی رہے۔