ذرائع ابلاغ کی رپورٹس کے مطابق، ایک ارب اور 30 کروڑ کی آبادی کے ملک میں چھ ہفتے طویل انتخابات کے چوتھے مرحلے کے دوران نو ریاستوں کی 72 نشستوں پر پولنگ ہو رہی ہے۔
بھارتی انتخابات کے چوتھے مرحلے میں 12 کروڑ ووٹرز حق رائے دہی استعمال کریں گے جو بہار کی پانچ، مہاراشٹر کی 17، راجھستان کی 13، اترپردیش کی 13، اوڈیشا کی چھ، مدھیہ پردیش کی چھ، مغربی بنگال کی آٹھ، جھارکھنڈ کی تین اور بھارت کے زیرتسلط کشمیر کی ایک نشست پر ہو رہے ہیں۔
مبصرین کے مطابق، یہ مرحلہ وزیراعظم نریندر مودی اور ان کی جماعت کے لیے فیصلہ کن ہے کیوں کہ 2014 کے انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی) نے ان 72 نشستوں میں سے 56 پر کامیابی حاصل تھی جو اس کے اقتدار میں آنے کی ایک بڑی وجہ بنی۔
یہ مرحلہ اس لیے بھی زیادہ اہمیت اختیار کر گیا ہے کیوں کہ ملک کے سب سے بڑے شہر ممبئی میں بھی انتخابات ہو رہے ہیں جس میں ملک کے چند امیر ترین خاندانوں کے علاوہ بالی ووڈ کے ستارے اور دیگر اپنا حق رائے دہی استعمال کر رہے ہیں۔
حزب اختلاف کی جماعت کانگریس کی ملازمتوں میں کمی، کسانوں کی مشکلات اور دیگر مسائل کی جانب توجہ مبذول کروانے کے باعث رواں انتخابات میں بی جے پی کے لیے مشکلات پیدا ہو سکتی ہیں۔
بھارتی وزیراعظم ان انتخابات میں بھی فرنٹ فٹ پر کھیل رہے ہیں، انہوں نے ووٹنگ شروع ہونے سے قبل ایک ٹویٹ کیا جس میں انہوں نے کہا، ’’عام انتخابات کا ایک اور مرحلہ آج سے شروع ہو رہا ہے۔ مجھے امید ہے کہ ووٹرز کی ایک بڑی تعداد ووٹنگ کے عمل میں شریک ہو گی جس سے ووٹنگ کے گزشتہ تین مرحلوں کا ریکارڈ ٹوٹ جائے گا۔‘‘
انہوں نے نوجوانوں سے خصوصی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ پولنگ بوتھ پر جائیں اور اپنا ووٹ کاسٹ کریں۔
https://twitter.com/narendramodi/status/1122671353977425920
یہ واضح رہے کہ 11 اپریل سے شروع ہونے والے بھارت کے 17 ویں عام انتخابات سات مراحل میں ہو رہے ہیں جو 19 مئی تک جاری رہیں گے جب کہ 23 مئی کو نتائج کا اعلان کیا جائے گا۔