اپنے ویڈیو پیغام میں صاحبزادہ جہانگیر کا کہنا تھا کہ گذشتہ روز کے واقعے کے بعد سوشل میڈیا اور ٹیلی وژن چینلز پر ہمارے خلاف پراپگینڈا شروع کر دیا گیا ہے۔ اس سارے معاملے میں مجھے اور انیل مسرت کا نام لیا جا رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ میں اپنے ویڈیو بیان کے ذریعے اس سارے معاملے کو کلیئر کرانا چاہتا ہوں۔ میں اور انیل مسرت دو روز قبل سعودی عرب آئے تھے۔ ہم نے آکر عمرہ کی سعادت حاصل کی اور اس کے بعد مدینہ منورہ کی زیارت کیلئے یہاں تشریف لائے۔
https://twitter.com/ChicoJahangir/status/1520044423110967296?s=20&t=6UEPYSWxem0JemPGr4ry6Q
صاحبزادہ جہانگیر کا کہنا تھا کہ ہم مدینہ منورہ میں اپنی عبادات میں مصروف تھے کہ اچانک ہم نے شور سنا۔ میں اٹھ کو ہجوم کی جانب بڑھا تو دیکھا کہ کچھ لوگ مریم اورنگزیب اور شاہ زین بگٹی کیخلاف نعرہ بازی کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں اپنے ویڈیو بیان میں یہ واضح کر دینا چاہتا ہوں کہ اس معاملے کیلئے نہ تو انیل مسرت نے فنڈنگ کی اور نہ ہی میں نے اسے آرگنائز کیا تھا۔ خدا کا واسطہ ہے، ہم لوگ تو صرف عبادت کیلئے مدینہ منورہ آئے تھے۔ خدا اور اس کے رسول کو تو سیاست میں نہ لایا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ بغیر تصدیق کئے خبریں چلا دی گئیں کہ ہمیں سعودی حکام نے حراست میں لے لیا ہے۔ تاہم ایسا کچھ نہیں ہوا۔ نہ تو سعودی حکومت نے ہم سے پوچھ گچھ کی اور نہ ہی کوئی گرفتاری عمل میں لائی گئی، یہ تمام خبریں جھوٹی اور بے بنیاد ہیں۔