پولیس کے مطابق عزاداروں نے سری نگر شہر کے مضافات میں محرم کا جلوس نکالنے کی کوشش کی جب کہ وادی میں کسی بھی قسم کے مذہبی جلسہ و جلوس پر پابندی عائد ہے۔ حکام کی جانب سے کوئی نمبر نہیں دیا گیا لیکن صرف ایک اسپتال کے ڈاکٹر نے میڈیا کو بتایا کہ ان کے پاس کم سے کم 30 لوگ زخمی حالت میں لائے گئے ہیں۔
عینی شاہد سجاد حسین نے عرب نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جلوس نہ صرف پر امن تھا بلکہ صحت کے اصولوں پر بھی کاربند تھا جب ان پر یہ ظلم کیا گیا اور اس انداز میں کہ پولیس نے خواتین عزاداروں کو بھی نہ بخشا۔
رواں ہفتے وادی میں کئی جلوسوں کو اسی طرح توڑا گیا ہے اور حکام کے مطابق کم از کم 200 افراد کو سری نگر میں محرم کے جلوس نکالنے کی سزا کے طور پر گرفتار کیا جا چکا ہے۔