سائوتھ ایشیا انڈکس نامی اس ٹویٹر اکائونٹ میں جھوٹی خبریں دیتے ہوئے دعویٰ کیا گیا ہے کہ برطانیہ کے ہوم آفس نے پاکستان کے سابق وزیراعظم نواز شریف کو آگاہ کر دیا گیا ہے کہ ان کے ویزا میں اب کسی قسم کی توسیع نہیں کی جائے گی۔
https://twitter.com/SouthAsiaIndex/status/1476131625570381831?s=20
اس اکائونٹ سے کی گئی ایک اور جعلی ٹویٹ میں کہا گیا ہے کہ برطانوی ہوم آفس نے نواز شریف کو طبی وجوہات کی بنیاد پر ویزے کی معیاد کو بڑھانے سے انکار کر دیا ہے۔
تاہم اصل خبر یہ ہے کہ برطانوی حکومت نے اگست 2021ء میں نواز شریف کی قیام کیلئے توسیع کی درخواست مسترد کرتے ہوئے اس پر انھیں اپیل کا حق دیدیا تھا۔ اس تناظر میں برطانیہ میں موجود وکلا کی جانب سے اس فیصلے کیخلاف امیگریشن ٹربیونل میں اپیل دائر کر دی گئی تھی۔
https://twitter.com/SouthAsiaIndex/status/1476132539739914242?s=20
6 اگست 2021ء کو دی نیوز میں چھپی خبر کے مطابق حسین نواز شریف نے کہا تھا کہ ان کے والد کی جانب سے برطانیہ میں قیام میں توسیع کیلئے درخواست کو ہوم آفس کی جانب سے مسترد کر دیا گیا ہے لیکن ہم نے اس فیصلے کیخلاف امیگریشن ٹربیونل میں اپیل دائر کر دی ہے۔
دوسری جانب برطانوی ہوم آفس کے ذرائع نے کہا تھا کہ نواز شریف کو اس سے پہلے توسیع دی گئ تھی لیکن ان کی جانب سے یہ نہیں بتایا گیا تھا سابق پاکستانی وزیراعظم کو کتنی مرتبہ یہ سہولت دی گئی۔
حسین نواز کا کہنا تھا کہ ہمیں امید ہے کہ تمام صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے امیگریشن ٹربیونل کی جانب سے میرے والد کے قیام میں توسیع کر دی جائے گی۔
اس معاملے پر بات کرتے ہوئے وکلا نے کہا تھا کہ نواز شریف کے پاس برطانوی امیگریشن قوانین کے تحت بہت سے آپشن موجود ہیں جن کو وہ استعمال کر سکتے ہیں۔
دنیا نیوز سے منسلک سینیئر صحافی اظہر جاوید کا کہنا ہے کہ یہ خبر بالکل غلط ہے کیونکہ نواز شریف کا کیس ٹربیونل میں ہے اور اب تک ایک بھی ہیئرنگ نہیں ہوئی۔