مفتی منیب الرحمان نے مزید وضاحت کرتے ہوئے لکھا کہ ’قرآنِ کریم میں اللّٰہ تعالیٰ نے عیب جوئی، طعن و تشنیع، ٹوہ لگانے، تمسخر اُڑانے، برے ناموں سے پکارنے، بدگمانی، تجسس اور غیبت سے منع فرمایا ہے، البتہ حدیثِ پاک میں دوسروں کے عیوب پر پردہ ڈالنے کی ترغیب بھی دی گئی ہے اور اس کا اجر بھی بیان فرمایا گیا ہے مگر یہ سب کے لیے ہے، نیز عزت کمانے کے لیے دوسروں کی عزت کرنی پڑتی ہے‘۔
مفتی منیب الرحمٰن نے اپنے بیان میں دعا بھی کہ’ اللّٰہ تعالیٰ ہم عاجز بندوں سمیت خان صاحب اور سارے سیاسی قائدین کو کتاب و سنت کے احکام پر عمل کی توفیق عطافرمائے'۔
اس سے پہلے بھی عمران خان غلط اور مبہوم تاریخی اور اسلامی حوالے دینے کی وجہ سے کئی دفعہ تنقید کا نشانہ بن چکے ہیں