16 ویں قومی اسمبلی کے افتتاحی اجلاس میں نومنتخب ارکان اسمبلی نے حلف اٹھا لیا۔
صبح 10 بجے مقرر قومی اسمبلی کے اجلاس کا سوا گھنٹے تاخیر سے آغاز ہوا تو سنی اتحاد کونسل کے ارکان نے سپیکر کے ڈائس کے سامنے احتجاج شروع کردیا اور شدید نعرے بازی کی گئی۔ لوٹے لوٹے کے نعرے بھی لگے۔جس پر سپیکر نے انہیں متنبہ کیا کہ پہلے حلف لیں گے، پھر بات ہوگی۔
نامزد سپیکر سردار ایاز صادق، ڈپٹی سپیکر ، آصف زرداری، بلاول بھٹو، نواز شریف، شہباز شریف اور مولانا فضل الرحمان سمیت دیگر اراکین نے رول ممبرز پر دستخط کیے۔
علاوہ ازیں، پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما یوسف رضا گیلانی نے سینیٹ کی نشست سے اپنا استعفیٰ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو پیش کردیا۔
چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے یوسف رضا گیلانی کا استعفی منظور کرلیا جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔
پی پی رہنما نے رکن قومی اسمبلی کی حیثیت سے حلف اٹھالیا۔
تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں
مسلم لیگ ن کے نامزد وزیراعظم شہباز شریف، سینیٹر اسحاق ڈار، نور عالم خان سمیت دیگر اراکین پارلیمنٹ ہاؤس پہنچے۔ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز بھی مہمانوں کی گیلری میں موجود تھیں۔
آزاد اراکین نے بانی پی ٹی آئی کے ماسک پہن کر ایوان میں احتجاج کیا، آزاد امیدوار پی ٹی آئی کے جھنڈے بھی ایوان میں لے آئے۔ پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ اراکین نے سپیکر نشست پر کھڑے ہوکر بانی پی ٹی آئی کے حق میں نعرے بازی کی۔
قومی اسمبلی میں پہلے مرحلہ مکمل ہو جانے کے بعد دوسرے مرحلے میں سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کے انتخاب کیلئے کاغذات نامزدگی جمع کرا دیے گئے۔ جس کے بعد یکم مارچ کو خفیہ رائے شماری کے ذریعے ایوان کے نئے سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کا انتخاب ہوگا۔
ایاز صادق نے سپیکر اور پیپلز پارٹی کے غلام مصطفیٰ شاہ نے ڈپٹی سپیکر کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کروا دیے۔ سیکریٹری قومی اسمبلی نے ایوان کے اندر ہی کاغذات نامزدگی وصول کیے۔
اپوزیشن کی جانب سے سپیکر قومی اسمبلی کے لیے ملک عامر ڈوگر جبکہ جنید اکبر خان ڈپٹی سپیکر کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرائے۔
پارلیمنٹ ہاؤس جانے والے راستوں پر سیکیورٹی انتہائی سخت کی گئی۔ ریڈ زون میں داخلے کے لیے سرینا چوک، نادرا چوک اور ڈی چوک والے راستے بند ہیں جبکہ ریڈزون میں داخلے کے لیے مارگلہ روڈ کا راستہ کھلا رکھا گیا ہے۔
ریڈزون جانے والے راستوں پر پولیس اور ایف سی کی بھاری نفری تعینات ہے، گاڑیوں کی مکمل چیکنگ کے بعد ریڈزون میں داخلے کی اجازت دی گئی۔