یہ عمل فرنٹ لائن ہیلتھ کیئر ورکرز سے شروع ہوگا اور بزرگ شہریوں جن کی عمر 65 سال سے زائد ہوگی کو لگائی جائے گی۔ ویکسین کی خریداری ویکسین کمپنیوں اور کووایکس سہولت کے ذریعہ ہوگی جو تمام ممالک کے لئے COVID-19 ویکسینوں تک تیز رفتار اور مساویانہ رسائی کو یقینی بنانے میں عالمی اقدام ہے۔ ڈاکٹر سلطان نے کہا کہ ملک کی 20 فیصد آبادی اس سے مستفید ہوگی۔
چیئر پرسن کمیٹی نے ویکسین کے خلاف افواہوں کو بڑھاوا دینے کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا، انہوں نے کہا کہ اس بیانیہ کو روکنے کے لئے آگاہی مہم ضروری ہے۔ ڈاکٹر فیصل سلطان نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ مہم تیار ہے اور ویکسین کے انتظام کے مطابق شروع کی جائے گی۔
سینیٹر ڈاکٹر مہر تاج روغانی کی طرف سے اٹھائے گئے معاملہ برائے ڈاکٹر علی شمیم عطا اللہ (پی ایم ڈی سی)اور ڈاکٹر باسمہ علی (پی ایم ڈی سی) کو مساویانہ سرٹیفکیٹ کے معاملے کا جائزہ لیا گیا۔ معاون خصوصی ڈاکٹر فیصل سلطان نے ممبران کمیٹی کو یقین دلایا کہ اس معاملے پر نظرثانی کرنے کے لئے متعلقہ کمیٹی کو معاملہ بھیج دیا جائے گا۔
چیئرپرسن کمیٹی نے پولی کلینک ہسپتال کے انتظامی معاملات پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ضروری ہے کہ خواتین عملے کو ملازمت پر مامور کیا جائے تاکہ یہ یقینی بنایا جاسکے کہ خواتین کو صحت کی مناسب سہولیات میسر ہوں۔ کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ پولی کلینک ہسپتال کا دورہ کر کے معاملات کا جائزہ لیا جائے گا۔
سینیٹر میاں محمد عتیق شیخ کے معاملہ برائے میڈیکل اور پیرا میڈیکل اسٹاف کی خالی آسامیوں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ چیئرپرسن واراکین کمیٹی نے کہا کہ ہسپتالوں می مریضوں کر رش بہت زیادہ بڑھ چکا ہے عملہ انتہائی کم ہے جس کی وجہ سے معاملات میں بے شمار مسائل سامنے آتے ہیں۔ لوگوں کو صحت کی سہولیات کی موثر فراہمی کے حوالے سے ہسپتالوں میں خالی اسامیوں کو جلد سے جلد سے پر کرنا چاہیے۔ قائمہ کمیٹی نے آئندہ اجلاس میں ایف پی ایس سی حکام کو طلب کر لیا۔