خصوصی عدالتوں میں سویلینز کا ٹرائل کرنے والا سپریم کورٹ کا بینچ ٹوٹ گیا

جسٹس سردار طارق مسعود نے کہا کہ اگر ہم نے کیس سننا ہی نہیں تو دلائل نا دیں۔ ہم پر اعتراض اٹھایا جا رہا ہے کہ میں کیس سے الگ ہو جاؤں۔

01:06 PM, 29 Jan, 2024

نیا دور

سپریم کورٹ کا فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل پر انٹرا کورٹ اپیل کی سماعت کرنے والا بینچ ٹوٹ گیا۔ جسٹس سردار طارق نے بینچ سے علیحدگی اختیار کرلی۔

جسٹس سردار طارق مسعود کی سربراہی میں جسٹس امین الدین خان، محمد علی مظہر، جسٹس حسن اظہر رضوی ، جسٹس مسرت ہلالی اور جسٹس عرفان سعادت پر مشتمل چھ رکنی بینچ نے ملٹری کورٹس میں سویلینز کے ٹرائل کے خلاف انٹر کورٹ اپیلوں پر سماعت کی۔

سماعت کے آغاز پر جواد ایس خواجہ کے وکیل خواجہ احمد حسن نے بینچ پر اعتراض اٹھاتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ بنچ کی دوبارہ تشکیل کے لیے معاملہ ججز کمیٹی کو بھیجا جائے۔

اپنی درخواست میں انہوں نے سماعت کرنے والے چھ رکنی بینچ کو غیر قانونی قرار دینے کی استدعا کرتے ہوئے کہا تھا کہ سماعت کیلئے 7 رکنی بنچ تشکیل دیا جائے۔

تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں

سابق چیف جسٹس جواد ایس خواجہ کی جانب سے اس بینچ پر اعتراض کے بعد سپریم کورٹ کے بینچ کی دوبارہ تشکیل کے لیے معاملہ ججز کمیٹی کو بھیجوا دیا گیا۔

اس موقع پر لاہور بار کے وکیل حامد خان نے کیس میں دلائل دینے کی کوشش جس پر جسٹس سردار طارق مسعود نے کہا کہ اگر ہم نے کیس سننا ہی نہیں تو دلائل نا دیں۔ ہم پر اعتراض اٹھایا جا رہا ہے کہ میں کیس سے الگ ہو جاؤں۔

جسٹس سردار طارق نے بینچ سے علیحدگی اختیار کر لی جس کے باعث خصوصی عدالتوں سے متعلق کیس کی سماعت کرنیوالا سپریم کورٹ کا بینچ ٹوٹ گیا اور بینچ کی دوبارہ تشکیل کے لیے معاملہ ججز کمیٹی کو بھیجوا دیا گیا جس کے بعد تین رکنی ججز کمیٹی انٹراکورٹ اپیلوں پر سماعت کے لیے نیا لارجر بینچ تشکیل دے گی۔

مزیدخبریں