پولیو مہم میں یومیہ اجرت پر کام کرنے والے ایک کارکن نے نیا دور میڈیا کو بتایا کہ ان کو یومیہ بنیادوں پر پولیو کے قطرے پلانے کے مہم میں بھرتی کیا گیا تھا اور اس لے لئے اجرت انتہائی کم دی جاتی تھی مگر پھر بھی زندگیوں کو خطرات میں ڈال کر انھوں نے پولیو کے قطرے پلانے کے مہم میں حصہ لیا مگر تقریباً آٹھ کمپینز مکمل ہونے کے باوجود ان کو پیسے ادا نہیں کئے گئے اور اب وہ احتجاج پر مجبور ہے. انھوں نے کہا کہ اس بار وہ پولیو مہم میں حصہ نہیں لینگے جب تک ان کی بقایا جات ادا نہیں کی جائے گی.
واضح رہے کہ خیبر پختون خواہ کے قبائلی اضلاع سمیت دیگر بندوبستی علاقوں میں پولیو قطرے پلانے والے اہلکار مسلسل عسکریت پسندوں کے نشانے پر ہے اور قطرے پلانے کی مہم میں پولیس سمیت پولیو رضاکاروں کو اپنی جانوں سے ہاتھ دھونا پڑا مگر مرنے والے اہلکاروں کے خاندان مسلسل شکایت کررہی ہے کہ ان کے پیاروں نے پولیو جیسے موذی مرض کے خاتمے میں جان ہتھیلی پر رکھ کر جانوں کی قربانیاں دی مگر حکومت کی جانب سے یا تو معاوضے نہیں دی گئی یا انتہائی کم دی گئی.
نیا دور میڈیا نے باجوڑ میں پولیو ورکرز کے بقایاجات ادا نہ کرنے کے موقف پر سرکاری موقف جاننے کے لئے بار بار متعلقہ افسران سے بات کی مگر انھوں نے کوئی جواب نہیں دیا.