بدقسمتی سے مجھے امید تھی کہ عمران خان راہ راست اختیار کریں گے مجھے یہ شک نہیں تھا کہ خان صاحب بھی ان لوگوں کیساتھ ملے ہوئے ہیں بہت سارے جو غلط کام ہورہے ہیں اس میں وہ شریک ہیں۔ میں نے تین سال انتظار کیا اس دوران بہت کچھ ہوا۔
سکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ میں جو باتیں سامنے آئیں تھیں اور اب جو فائننشل ٹائمز میں چیزیں سامنے آئی ہیں یہ بات کافی حد تک واضح ہوجاتی ہیں کہ فنڈنگ میں غیرملکی کمپنیاں اور غیرملکی افراد شامل تھیں لحاظہ خلاف ورزی ہوئی ہے پولیٹیکل پارٹیز آرڈیننس کی۔
عمران خان منصفانہ ضمنی انتخاب میں 20 میں سے 15 سیٹیں جیتنے کے بعد بھی چیف الیکشن کمیشن پر تنقید کررہا ہے وہ ان کے فیصلے سے خوفزدہ ہے جو وہ ان کیخلاف لے سکتے ہیں یہ ایک کلاسک فاشسٹ اقدام ہے۔