حمزہ شہباز کی وزارت اعلیٰ کے مستقبل کا فیصلہ محفوظ، لاہور ہائیکورٹ فیصلہ کل سنائے گی

09:18 AM, 29 Jun, 2022

نیا دور
لاہور ہائی کورٹ نے حمزہ شہباز کو پنجاب کی وزارت اعلیٰ سے ہٹانے کی درخواستوں پرفیصلہ کل تک محفوظ کر لیا ، عدالت درخواستوں پر کل ساڑھے 12 بجے فیصلہ سنائے گی۔

تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں حمزہ شہباز کو عہدہ سے ہٹانے کے لئے درخواستوں پر سماعت ہوئی ، لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس صداقت علی خان کی سربراہی میں لارجر بینچ نے سماعت کی ، جس میں جسٹس شاہد جمیل خان ، جسٹس شہرام سرور چوہدری ، جسٹس ساجد محمود سیٹھی اور جسٹس طارق سلیم شیخ شامل ہیں ، دوران سماعت جسٹس شاہد جمیل نے نقطہ اٹھایا کہ ڈی سیٹ ہونے والے ارکان کا ریفرنس بھیج دیا گیا ، سپریم کورٹ میں معاملہ زیرسماعت تھا کہ اس دوران وزیراعلیٰ کا الیکشن ہوا جس کے بعد سپریم کورٹ کا فیصلہ آیا ، ہم اسے کیسے نظر انداز کر دیں؟ کیا یہ فیصلہ ماضی پر اطلاق کرتا ہے؟ آپ اس پوائنٹ پر معاونت کریں۔

اس پر حمزہ شہباز کے وکیل نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کا مستقبل پر اطلاق ہوتا ہے، جس پر جسٹس شاہد جمیل نے کہا کہ آپ سپریم کورٹ میں جاکر اس فیصلے پر نظر ثانی کرائیں ، اس کے علاوہ ہمارے پاس کوئی چارہ نہیں ، ہم تو سپریم کورٹ کا فیصلہ اطلاق ماضی سے سمجھتے ہیں ، سپریم کورٹ کی تشریح موجودہ حالات میں لاگو ہوگی ، اگر ہم اس نتیجے پر پہنچتے ہیں کہ فیصلے کا اطلاق ماضی سے ہو گا تو ہم فوری احکامات جاری کریں گے ، مخصوص نشستوں کا نوٹی فیکیشن جاری ہوتا ہے یا نہیں یہ معاملہ ہمارے سامنے نہیں ، ہم الیکشن اور سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کو دیکھ رہے ہیں۔

بتایا گیا ہے کہ حمزہ شہباز کے وکیل نے دلائل مکمل کیے تو عدالت نے سماعت کچھ دیر کیلئے ملتوی کر دی اور جب سماعت دوبارہ شروع ہوئی تو پی ٹی آئی کے وکیل امتیاز صدیقی کو روسٹرم پر دلائل کیلئے طلب کیا گیا ، جسٹس صداقت علی نے ان سے استفسار کیا کہ اپیلوں پر مزید دلائل دینے ہیں؟ اس پر امتیاز صدیقی نے کہا کہ تفصیلی تحریری دلائل عدالت میں جمع کروا دیئے ہیں جس پر جسٹس صداقت علی نے کہا کہ ہم نے ان کا جائزہ لے لیا ہے۔ جس کے بعد عدالت نے کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا۔

دوسری جانب لاہور ہائیکورٹ کے ممکنہ فیصلے کے پیش نظر وزیراعلیٰ پنجاب نے حکومتی اتحاد کے اراکین کو فوری طور پر لاہور پہنچنے اور تاحکم ثانی صوبائی دارالحکومت ہی میں رہنے کی ہدایت کی ہے، ن لیگی ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ مخصوص نشستوں پر انتخاب کے باوجود حکومتی اتحاد کو کم از کم 4اراکین کی اکثریت حاصل ہے۔


وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب اور حلف سے متعلق عدالت عالیہ میں جاری سماعت کے حوالے سے حمزہ شہباز کی صدارت میں ن لیگ پنجاب اور لیگی صوبائی وزرا کا غیر رسمی اجلاس ہوا، جس میں عدالت کے ممکنہ فیصلے کے پیش نظر لائحہ عمل پر مشاورت کی گئی۔

مسلم لیگ ن کے ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز نے اجلاس کے دوران آئینی و قانونی ماہرین سے مشاورت کی اور پنجاب اسمبلی میں تازہ نمبر گیم پر غور کیا گیا۔ اجلاس میں آئینی ماہرین نے حمزہ شہباز کو قائد ایوان کے دوبارہ انتخاب سے متعلق بریفنگ دی۔

پارٹی ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ کے دوبارہ انتخاب کے سلسلے میں پہلے کاؤنٹنگ میں کوئی امیدوار کامیاب نہیں ہو سکے گاجب کہ دوسری کاؤنٹنگ کے دوران ایوان میں موجود اراکین کی اکثریت کی بنیاد پر جیت کا فیصلہ ہو گا۔

وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز نے آج حکومتی اتحاد کی پارلیمانی پارٹی کا مشترکہ ہنگامی اجلاس طلب کر لیا، جس میں لاہور ہائی کورٹ کے ممکنہ فیصلے کے بعد کی صورتحال اور آئندہ کی حکمت عملی پر غور کیا جائے گا۔

مزیدخبریں