ترجمان دفتر خارجہ عاصم افتخار احمد نے اس معاملے پر بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی میڈیا رپوٹس میں اودے پور قتل کیس کی تحقیقات میں ملزموں کو پاکستان میں ایک تنظیم سے جوڑنے کی کوشش کی گئی ہے، مگر ہم واضح طور پر اس کو مسترد کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ انڈیا کی شمال مغربی ریاست راجستھان میں ایک ہندو شخص کے قتل سے علاقے میں مذہبی کشیدگی پھیل گئی ہے۔ مقتول کنہیا لال نامی شخص کو منگل کی سہ پہر کو اودے پور ضلع میں دو نوجوانوں نے قتل کر دیا تھا۔
نوجوانوں نے دعویٰ کیا کہ انھوں نے بی جے پی کی ایک سیاست دان کی جانب سے گستاخانہ بیان کی مقتول کی جانب سے حمایت کا بدلہ لیا ہے۔ واقعے کے بعد علاقے میں مذہبی بنیادوں پر کشیدگی کی وجہ سے حکومت نے انٹرنیٹ سروس معطل کر دی ہے اور بڑے اجتماعات پر پابندی لگا دی ہے جبکہ پولیس نے ان دونوں افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔
انڈیا کی تمام مسلم تنظیموں کی جانب سے اس قتل کی سخت الفاظ میں مذمت کی گئی ہے جبکہ راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے لوگوں سے امن و امان برقرار رکھنے کی اپیل کی ہے۔
عاصم افتخار احمد کا کہنا تھا کہ ایسے ہتھکنڈے بھارتی حکومت کی جانب سے پاکستان کو بدنام کرنے کی کوششوں کا حصہ ہیں۔ بی جے پی حکومت اپنے اندرونی مسائل کو چھپانے کیلئے پاکستان پر الزام تراشی کرتی رہی ہے مگر اس طرح کی بدنیتی پر مبنی کوششیں عوام کو گمراہ کرنے میں کامیاب نہیں ہوں گی۔