جرمن خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی عدالتی تاریخ کا یہ غیر معمولی واقعہ ریاست نیو جرسی میں پیش آیا۔ ریاست کی ایک اعلیٰ عدالت کے جج جان رُوسو جونیئر ایک مقدمے کی سماعت کر رہے تھے۔ درخواست دہندہ خاتون نے عدالت سے مقدمے کے دوسرے فریق کی نقل و حرکت کو محدود کرنے کی درخواست کی تو جج نے ایک ایسا مشورہ دے دیا، جو انتہائی متنازعہ بن گیا۔
جج جان رُوسو جونیئر نے اس خاتون کو مخاطب کرتے ہوئے مشورہ یہ دیا کہ کسی جنسی زیادتی یا حملے سے بچنے کا ایک طریقہ یہ بھی ہے کہ خاتون اپنی ٹانگیں بند کر لے۔
اس پس منظر میں 26 مئی کو نیو جرسی سپریم کورٹ نے متعلقہ جج کے خلاف کارروئی کرتے ہوئے نہ صرف انہیں اس مقدمے کی سماعت سے الگ کر دیا بلکہ ان کے آئندہ کسی بھی ایسے مقدمے کی سماعت کرنے پر مستقل پابندی بھی لگا دی، جس کا تعلق گھریلو تشدد یا کسی جنسی حملے سے ہو۔
عدالتی ریکارڈ کے مطابق جج رُوسو جونیئر نے بعد ازاں اپنے ان الفاظ پر افسوس کا اظہار بھی کیا تھا اور اس امر پر پچھتاوے کا اظہار بھی کہ عدالتی کارروائی کے دوران ان کلمات کے بعد انہوں نے اسی بارے میں ماتحت عدالتی عملے کے ساتھ گفتگو میں مذاق بھی کیے تھے۔
واضح رہے کہ جج رُوسو جونیئر کے خلاف کارروائی کی وجہ بننے والا واقعہ 2016 میں پیش آیا تھا۔ متعلقہ خاتون نے عدالت سے کہا تھا کہ وہ اس ملزم کو اس خاتون کے قریب آنے سے قانونی طور پر منع کر دے، جو خاتون کے بقول اس پر جنسی حملے کا مرتکب ہوا تھا۔ عدالتی کارروائی کے دستاویزی ریکارڈ کے مطابق جب درخواست دہندہ خاتون عدالت کو اپنے خلاف جنسی حملے کی تفصیل بتا رہی تھی، تو جج رُوسو نے اس سے پوچھا تھا کہ کیا آپ جانتی ہیں کہ آپ کسی کو اپنے ساتھ جنسی تعلق قائم کرنے سے کیسے روک سکتی ہیں؟
اس پر خاتون نے اثبات میں جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ ایک طریقہ موقع سے فرار ہو جانا بھی ہے۔ تاہم اس پر جج رُوسو نے یہ بھی کہہ دیا تھا، اپنی ٹانگیں بند کر لیں؟ پولیس کو فون کریں؟ کیا آپ نے ان میں سے کوئی بھی کام کیا تھا؟