وفاقی کابینہ نے سرکلر سمری کے ذریعے عمران خان کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کی منظوری دی۔ نیب کی سفارش پر چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا نام ایگزیٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کیا گیا ہے جبکہ بشریٰ بی بی کا نام بھی ای سی ایل میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ 25 مئی کو وفاقی حکومت نے 9 مئی کے بعد ہونے والی ہنگامہ آرائی کے معاملے پر عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی سمیت پی ٹی آئی کے 600 سے زائد رہنماؤں اور سابق ارکان اسمبلی کے نام نو فلائی لسٹ میں شامل کیے تھے۔
بعد ازاں وفاقی حکومت نے عمران خان اور سابق وفاقی وزراء کو جاری کردہ سفارتی پاسپورٹ منسوخ کرتے ہوئے 10افراد کے نام نو فلائی لسٹ میں ڈال دئیے تھےجن میں سابق وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی، سابق وزیرِ منصوبہ بندی اسد عمر، سابق وزیرِ داخلہ شیخ رشید اور سابق وزیرِ مملکت برائے اطلاعات فرخ حبیب کے علاوہ دیگر شامل تھے۔
سابق وزیراعظم عمران خان کو 9 مئی کو اسلام آباد ہائیکورٹ سے نیب نے رینجرز کی بھاری نفری کی مدد سے گرفتار کیا تھا۔جس کے بعد ملک بھر میں پی ٹی آئی کارکنوں نے پرتشدد احتجاج کیا۔ عسکری و نجی املاک کو نقصان پہنچایا، جلاؤ گھیراؤ اور توڑ پھوڑ بھی کی تھی۔