عمران خان نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ قانون کی حکمرانی کو مکمل طور پر نظر انداز کرتے ہوئے اس فاشسٹ حکومت کا، جنرل (ر) پرویز مشرف کے مارشل لاء سے بھی بدتر، ایک نکاتی ایجنڈا ہے جو پی ٹی آئی کو کچلنا ہے۔
انہوں نے مزید لکھا کہ ملکی معیشت تیزی سے تباہی کی طرف جا رہی ہے۔ اوپن مارکیٹ میں امریکی ڈالر 315 روپے کا ہو گیا ہے جبکہ شناختی کارڈ ہولڈرز کو 320 روپے سے 325 روپے کے درمیان مل رہا ہے۔ آفیشل ریٹ اور اوپن مارکیٹ ریٹ کے درمیان فرق 30 روپے ہے۔
پی ٹی آئی کے چیئر مین کا کہنا تھا کہ معیشت کے اس ڈالرائزیشن کا مطلب ہے کہ ملک میں مقامی یا غیر ملکی سرمایہ کاری نہ ہو۔ جس کے نتیجے میں جی ڈی پی مزید تنزلی کا شکار ہو جائے گی اور اس سے بھی بدتر افراط زر کا باعث بنے گا۔
عمران خان نے لکھا کہ پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے رہنماؤں کے پاس اربوں ڈالر بیرون ملک جمع ہیں۔ پیسے کی گراوٹ سے حکمرانوں کو کوئی فرق نہیں پڑ رہا۔
آخر میں انہوں نے لکھا کہ سوال یہ ہے پاکستانی اسٹیبلشمنٹ کس طرح ملک کو مکمل معاشی بدحالی کی طرف جانے دے رہی ہے؟
https://twitter.com/ImranKhanPTI/status/1663156540306788352?s=20
اس سے قبل چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے لاہور میں زمان پارک میں واقع اپنی رہائش گاہ سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے سپریم کورٹ سے 9 مئی کے ہنگامے کی جوڈیشل انکوائری کا مطالبہ کیا۔
اتوار کو اپنے خطاب میں عمران خان نے کہا کہ میں آج اپنی سپریم کورٹ، اس کے 15 ججز سے اپنی ساری قوم کی طرف سے، جو پاکستان کی سب سے بڑی پارٹی (پی ٹی آئی) ہے اس کی طرف سے بلکہ اپنی عوام کی طرف سے اپیل کرتا ہوں کہ سارا ملک آپ کی طرف دیکھ رہا ہے، تاریخ آپ کا کردار یاد رکھے گی۔ اب تک ہمیں ایسے نظر آ رہا ہے کہ طاقتور کے سامنے آپ آہستہ آہستہ اپنی طاقت کھو رہے ہیں۔ اپنی آزادی کھو رہے ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ ہمیں نہیں نظر آ رہا ہے کہ ان طاقتوروں کے سامنے آپ کھڑے ہونے کے قابل ہیں کیونکہ جس طرح ہر روز ہمارے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہو رہی ہے اور پھر اس وقت ہمارے بنیادی حقوق کی حفاظت کرنے والی عدلیہ ہمیں نظر نہیں آ رہی۔ تو اس لیے میں آپ سے اپیل کر رہا ہوں کہ بڑی مشکل سے ہم یہاں تک جمہوریت کا سفر طے کر کے پہنچے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت آپ کو کھڑا ہونا پڑے گا ورنہ تاریخ یہ یاد رکھے گی جب ایک فاشٹ حکومت جمہوریت کو لپیٹ رہی تھی اور جب وہ یہ کر رہی تھی تو پاکستان کی سپریم کورٹ نے اپنی ذمہ داری پوری نہیں کی۔
عمران خان نے حکومت کو پیغام دیا کہ وہ آئندہ تین چار ہفتوں کے دوران جتنے پارٹی اراکین کو پی ٹی آئی چھوڑنے پر مجبور کرسکتی ہے کرے لیکن اس کے بعد انتخابات کا اعلان کردے۔
انہوں نے حکومت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر دو تین ہفتے لینا چاہتے ہیں تو لے لیں جتنے لوگوں کو پارٹی سے الگ کرنا چاہتے ہیں کرلیں۔ جس رفتار سے آپ جا رہے ہیں۔ آپ بہت لوگوں کو توڑ چکے۔ مزید بھی چھوڑ جائیں گے لیکن میری گزارش ہے کہ کوئی ٹائم فریم دیں کیونکہ ملک تباہی کی جانب جا رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ معیشت ڈوب رہی ہے۔ اس لیے دو سے تین ہفتے کا ٹائم فریم دیں۔ پھر جب آپ کو لگے کہ آپ نے پی ٹی آئی سے اتنے لوگوں کو توڑ لیا ہے کہ اب وہ الیکشن لڑنے کے قابل نہیں رہی تو الیکشن کا اعلان کریں۔
https://twitter.com/PTIOfficialUSA/status/1662945096470261763?s=20