وزیراعظم شہباز شریف سے سابق صدر آصف علی زرداری کی اہم ملاقات ہوئی جس میں پنجاب کی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے اور عمران خان کی حکمت عملی ناکام بنانے کیلئے پنجاب میں گور نرراج اور وزیراعلیٰ کیخلاف تحریک عدم اعتمادسمیت مختلف آپشنز پر غور کیا گیا۔ اس حوالے سے حمزہ شہباز کا مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف سے بھی ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے۔
معاون خصوصی اور مسلم لیگ ن کے رہنما عطا تارڑ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کے اعلان کے بعدسے پنجاب حکومت کےممبران میں اضطراب پایا جاتا ہے۔ پنجاب کے ممبران اسمبلیاں تحلیل کرنے کے حق میں نہیں۔ ان میں سے بہت سارے ممبران ہم سے رابطےمیں بھی ہیں۔ اس معاملے پر سب کا متفقہ مؤقف ہے کہ پنجاب اسمبلی کوآئینی مدت مکمل کرنی چاہئے۔
معاون خصوصی نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ عوامی مینڈیٹ پر ڈاکہ نہیں ڈالا جائے اور آئین کے مطابق اسمبلیاں اپنی مدت پوری کریں۔
ن لیگی رہنما عطا تارڑ نے بتایا کہ پیپلز پارٹی کے وفد کی حمزہ شہباز سے ملاقات ہوئی ہے جس میں پنجاب کی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال ہوا ہے۔
ن لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے جلد لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا، قانون کے مطابق کسی ممبرکو اعتماد یا عدم اعتماد میں ووٹ ڈالنے سے نہیں روکا جا سکتا۔ ہرحربہ استعمال کریں گے مگراسمبلی تحلیل نہیں ہونے دیں گے۔حکومتی بنچز پر بیٹھے اراکین سے رابطے تیز کرنے کا فیصلہ ہوا ہے۔
اس موقع پر پیپلز پارٹی کے رہنما حسن مرتضیٰ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تاریخ میں پہلی بار ایسا ہو رہا ہے کہ اپوزیشن کہہ رہی ہے حکومت کرو اور حکومت کہہ رہی ہےکہ ہم حکومت چھوڑ رہے ہیں۔
حسن مرتضیٰ کا کہنا تھا کہ واضح ہے کہ کون پارلیمانی نظام کو مضبوط اور کون کمزور کرنا چاہتا ہے۔ جو چور دروازے سے آتا ہے وہ اسی راستے سے بھاگنا چاہتا ہے۔
پی پی رہنما نے کہا کہ آئندہ چند دنوں میں اگلےلائحہ عمل کااعلان کریں گے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ ن لیگ نے ارکان پنجاب اسمبلی سے وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الہٰی کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر دستخط کرالئے ہیں اور ضرورت پڑنے پر تحریک عدم اعتماد جمع کروا دیں گے۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ تحریک عدم اعتماد کا مقصد پنجاب اسمبلی کوتحلیل کرنے سے روکنا ہے۔
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف چیئرمین عمران خان نے اسمبلیاں تحلیل کرنے کے حوالے سے کے پی اور پنجاب کی پارلیمانی پارٹی کے اہم اجلاس طلب کر لئے ہیں۔ عمران خان آئندہ ہفتے ویڈیولنک پرپی ٹی آئی کے تمام ارکان اسمبلی سے خطاب کریں گے ۔
خیبرپختونخوا پارلیمانی پارٹی کا اجلاس بروز جمعہ جب کہ پنجاب پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہفتہ کو ہوگا جس میں عمران خان دونوں صوبائی پارلیمانی پارٹیوں کو اسمبلیاں تحلیل کرنے پر اعتماد میں لیں گے جب کہ عمران خان موجودہ سیاسی صورتحال میں اپنی حکمت عملی سے ارکان کو آگاہ کریں گے۔ جب کہ اسمبلیاں تحلیل کرنے سے متعلق حتمی اعلان آئندہ ہفتے متوقع ہے۔