تفصیلات کے مطابق دنیا کی سب سے بڑی سوشل میڈیا کمپنی فیس بک کے ہاں کمپنی کے قیام کے بعد آج تک کی سب سے بڑی تبدیلی کا اعلان کیا گیا ہے۔ بی بی سی کی خبر کے مطابق فیس بک کمپنی کا نام اب " میٹا" رکھ دیا گیا ہے۔
اس تبدیلی کا اعلان فیس بک کی سالانہ ڈیویلپرز کانفرنس کے دوران کیا گیا، جبکہ فیس بک کے بانی مارک زکربرگ نے ایک تفصیلی ویڈیو پیغام بھی جاری کیا۔ مارک زکربرگ کا کہنا ہے کہ مرکزی کمپنی فیس بک اب تبدیلی ہو کر " میٹا" ہو گئی ہے۔ کمپنی اب سوشل میڈیا پلیٹ فارم سے آگے بڑھ چکی ہے۔ مارک زکربرگ مزید کہتے ہیں کہ یقین ہے میٹا موبائل انٹرنیٹ کا جانشین ہوگا، نئے ورژن میں صارفین محسوس کریں گے وہ ایک دوسرے کے ساتھ ہیں۔
نیا پلیٹ فارم صارفین کو ڈیجیٹل اسپیس مرضی کے مطابق بنانے کی اجازت دے گا، ڈیجیٹل آفس کو تصویروں، ویڈیوز اور یہاں تک کتابوں سے سجایا جاسکے گا۔
اس حوالے سے 20 اکتوبو کر غیر ملکی میڈیا دی ورج کی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ سماجی رابطے کی مقبول ترین ویب سائٹ فیس بک آئندہ ہفتے ایک نئے نام کے ساتھ خود کو دوبارہ متعارف کرنے کی منصوبہ بندی کررہی ہے۔
بتایا گیا کہ کمپنی کی ری برانڈنگ، فیس بک کی سوشل میڈیا ایپ کو ایک پیرنٹ کمپنی کے ماتحت کئی مصنوعات میں سے ایک کے طور پر پیش کرے گی جو انسٹاگرام، واٹس ایپ، اوکولس اور دیگر کی نگرانی کرے گی۔ کمپنی کی ری برانڈنگ فیس بک کے نئے پراجیکٹ میٹاورس پر فیس بک کی توجہ کی عکاسی کرے گا۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ دنیا کو مزید پاس لانے کے لیے فیس بک اس وقت جدید ٹیکنالوجی پر تیزی سے کام کر رہا ہے۔ ٹیکنالوجی کمپنی میٹاورس نامی ورچوئل ریئلٹی پلیٹ فارم کو تیار کرنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے، جس کے لیے وہ یورپ میں دس ہزار لوگوں کو بھرتی کرے گی۔ میٹاورس وہ ٹیکنالوجی ہے جسے انٹرنیٹ کے مستقبل کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
دوسری جانب مارک زکربرگ کی جانب سے کمپنی کے نام کی تبدیلی کا اعلان ہوتے ہی ٹوئٹر پر ’ میٹا‘ کا ہیش ٹیگ ٹرینڈ کرنے لگا اور لوگوں نے مذکورہ معاملے پر طرح طرح کی میمز شیئر کیں۔ زیادہ تر لوگوں نے مزاحیہ میمز شیئر کیں اور بتایا کہ اب لوگ فیس بک کی غلطیوں کو بھول کر ’ میٹا‘ میں کھو جائیں گے۔
کچھ صارفین نے میمز کو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ فیس بک پر نفرت انگیز مواد اور غلط خبریں پھیلانے کے الزامات تھے، جس وجہ سے کمپنی کا نام بدنام ہو رہا تھا مگر اب وہی کمپنی نئے جذبے اور نئے نام ’ میٹا‘ سے سامنے آئی ہے۔
https://twitter.com/Saurabhcomic/status/1453932898533318658
کچھ صارفین نے نہ صرف کمپنی کے نام بلکہ اس کے لوگو پر بھی میمز شیئر کیں اور بتایا کہ میٹا کے لوگو سے انسپائر ہوکر دنیا بھر کے لوگ اسی جیسے ٹیٹوز جسم پر بنوائیں گے۔
https://twitter.com/WhyJustsaying/status/1453952749343686663
ایک صارف نے لکھا کہ مارک زکربرگ نے فیس بک کے پیدا کردہ مسائل کو حل کرلیا اور کمپنی کو نیا نام دے دیا۔
https://twitter.com/Impritam67/status/1453942534468616198
ایک صارف نے یہ بھی کہا کہ مارک زکربرگ کچھ بھی کرلے، چاہے کمپنی کا نام بدل لے مگر انہیں کوئی فرق نہیں پڑنے والا۔
https://twitter.com/SumitMi46543186/status/1453941384201719808
ایک صارف نے لکھا کہ فیس بک کو پرائیویسی معاملے پر شدید تنقید کا سامنا تھا، اس نے پالیسی تبدیل کرنے کے بجائے نام ہی تبدیل کرلیا۔
https://twitter.com/ankita_siingh/status/1453974100368506885
https://twitter.com/vatsalrupani16/status/1453983288192688131
ایک صارف نے کمپنی کا نام تبدیل ہونے پر بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے جملے کو استعمال کر کے ایسے میمز بھی کیے کہ ' فیس بک پر ہونے والی تنقید سے مارک زکربرگ کو بچنا بھی تھا اور اسے آگے بھی بڑھنا تھا،' جس وجہ سے کمپنی کا نام تبدیل کرنا ضروری تھا۔
https://twitter.com/IshwaryaSelvam_/status/1453948749080715272