اس آڈیو لیک میں سنا جا سکتا ہے کہ علی امین گنڈا پور جب اس نامعلوم شخص سے پوچھتے ہیں کہ کتنی بندوقوں کا انتظام ہو گیا ہے تو جواب ملتا ہے کہ بہت ہیں۔ اس کے بعد گنڈا پور ان سے اسلحے کے لائسنسوں کی تعداد کے بارے میں پوچھتے ہیں تو اس پر بھی یہی جواب ملتا ہے کہ وہ بھی بہت ہیں۔ اس کے بعد پوچھا جاتا ہے کہ بندے کتنے ہیں جس پر جواب ملتا ہے کہ بندے بھی جتنے چاہئیے ہوں گے مل جائیں گے۔
اس کے بعد علی امین پوچھتے ہیں اسلام آباد اور راولپنڈی کی سرحد کے ساتھ کون سی رہائشی کالونی آتی ہے جہاں ہم کیمپ لگا رہے ہیں؟ اس کے جواب میں آواز آتی ہے کہ ٹاپ سٹی بھی ہے، کیپیٹل بھی ہے اور نامعلوم شخص گنڈا پور کو یہ بھی بتاتا ہے کہ میں نے آپ کو پورا نقشتہ بھیجا تھا وہ دیکھا نہیں آپ نے۔ علی امین جواب دیتے ہیں کہ نقشہ مجھے ملا ہوا ہے۔ اس کے بعد علی امین گنڈا پور دوسرے شخص کو کہتے ہیں کہ بس ٹھیک ہے پھر آپ بندے اور سامان تیار رکھیں۔ دوسرا شخص جواب دیتا ہے کہ ٹھیک ہے سر۔