عمران خان کی تقریر میں نے نہیں لکھی، سیکنڈ سیکرٹری ذوالقرنین چھینہ کی تردید

01:03 PM, 29 Sep, 2019

نیا دور
نیا دور نے گزشتہ روز ذرائع کے حوالے سے خبر دی تھی کہ عمران خان کی جنرل اسمبلی میں کی جانے والی  تقریر  یو این او کے  پاکستانی مشن میں موجود سیکنڈ سیکرٹری ذوالقرنین چھینہ  نے لکھی تھی تاہم انہوں نے اس کی تردید کر دی ہے جسے منِ و عن شائع کیا جا رہا۔

اقوام متحدہ کے پاکستانی مشن میں سیکنڈ سیکرٹری کے طور پر فرائض سرانجام دے رہے ذوالقرنین چھینہ کا کہنا تھا کہ ' عمران خان کی تقریر انہوں نے لکھی، عمران خان نے فی البدیہہ تقریر کی تھی جس کا ڈرافٹ بھی نہیں لکھا گیا تھا'۔ ان کا کہنا تھا کہ میں ان لوگوں کا بھی شکر گزار ہوں جو سمجھتے کہ میں ایسے تاریخی خطاب کارنامے کا ذمہ دار ہوسکتا ہوں'۔


گزشتہ روز کی خبر: عمران خان کی سحرانگیز تقریر لکھنے والا نوجوان کون ہے؟


یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان 45 منٹ کے خطاب میں کشمیر پر کھل کر بولے اور کشمیر کا مقدمہ پیش کیا۔ انہوں نے خطاب میں پہلے پانچ منٹ گلوبل وارمنگ، اگلے پانچ منٹ منی لانڈرنگ، اس کے بعد تیرہ منٹ اسلامو فوبیا پر اور 23منٹ کشمیر کے حوالے سے تفصیل سے بات کی۔

 

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں عمران خان کی تقریر کو تمام مبصرین اور سابق سفارتکار ایک بہترین نمونہ قرار دے رہے ہیں۔

"وزیراعظم نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب میں کیا کہا”


وزیراعظم عمران خان نے گذشتہ روز اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے سلامتی کونسل کی 11 قراردادوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کی، مقبوضہ وادی میں اضافی فوجی نفری تعینات کی اور کرفیو لگاکر 80 لاکھ لوگوں کو گھروں میں محصور کردیا۔

ان کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں 80 لاکھ افرادکو جانوروں کی طرح بند کیا ہوا ہے، یہ نہیں سوچا گیا کہ مقبوضہ کشمیر سے کرفیو اٹھے گا تو کیا ہوگا، دنیا نے حالات جان کر بھی کچھ نہیں کیا کیونکہ بھارت ایک ارب سے زیادہ کی منڈی ہے، مقبوضہ کشمیر سے کرفیو اٹھنے پر خونریزی ہوگی، دنیا نے سوچا کہ مقبوضہ کشمیر میں خونریزی کا کشمیریوں پر کیا اثر ہوگا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ماضی میں لاکھوں کشمیری آزادی کی تحریک میں جان دے چکےہیں، مقبوضہ وادی میں 11ہزار خواتین کو زیادتی کا نشانہ بنایاگیا،بھارتی حکومت نے 13 ہزار کشمیری نوجوانوں کو مختلف جیلوں میں قید کررکھاہے۔

عمران خان نے دنیا کو ایک ایک بار پھر خبردار کیا کہ اگر عالمی برادری نے مداخلت نہیں کی تو دو جوہری ملک آمنے سامنے ہوں گے، اس صورتحال میں اقوام متحدہ پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے، اگر پاکستان اور بھارت میں روایتی جنگ ہوتی ہے تو کچھ بھی ہوسکتاہے، یہ وقت اقوام متحدہ کی آزمائش کا ہے،کشمیریوں کو حق خود ارادیت دلوایا جائے۔
مزیدخبریں