اطلاعات کے مطابق متاثرہ خاتون کو کافی عرصہ سے تشدد کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے اور اس سے نوکرانیوں کی طرح گھر کا کام کروایا جاتا رہا ہے مگر وہ اپنے پانچ بچوں کی وجہ سے خاموشی سے ظلم سہتی رہی۔ گزشتہ دنوں خاتون کے دیور محمد بوٹا ، سسر محمد بشر اور ساس رشیداں بی بی نے مل کر اسے آگ لگا کر زندہ جلا دیا۔ علاقہ مکینوں نے ملزمان کے خلاف تھانہ فلورا میں درخواست جمع کروا دی ہے تاہم ایف آئی آر ابھی درج نہیں کی گئی۔ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ متاثرہ خاتون مکمل جھلس چکی ہیں اور انہیں بچانا تقریبا نا ممکن ہوچکا ہے۔ علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ اس عورت پہ پہلے بھی تشدد ہو چکا ہے اور اسکے سسرال کیخلاف خلافایک دفعہ پہلے بھی پرچہ درج کروایا جا چکا ہے مگر انہوں نے معافی مانگ کر آئندہ تشدد نہ کرنے یقین دہانی کروائی تھی ۔اس دفعہ انہوں نے خاتون کو پر اسرار طریقے سے جلا ڈالا ہے اور ڈاکٹرز کے مطابق اسکے بچنے کے چانسز صرف 0.5 فیصد ہیں۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ خاتون کا کوئی عزیز ابھی تک نہیں پہنچا مگر معلوم ہوتا ہے کہ اسکے خاندان والے غریب اور مجبور ہیں اسی لئے وہ یہ سب کچھ خاموشی سے سہتی رہی ہے۔
سیالکوٹ میں سسرالیوں نے بہو کو زندہ جلا ڈالا، متاثرہ خاتون زندگی موت کی کشمکش میں
03:11 PM, 29 Sep, 2020
ضلع سیالکوٹ کے "کند" نامی گاوں میں سسرال والوں نے پانچ بچوں کی ماں کو پٹرول چھڑک کر آگ لگا دی اور اسے زندہ جلا ڈالا۔ متاثرہ خاتون کا نام شازیہ بی بی ہے جس کا شوہر عرصہ تین سال سے بیرون ملک 'مسقط' میں مقیم ہے۔ اطلاعات کے مطابق شوہر نے اس عرصہ میں اپنی بیوی اور بچوں کی خیر خبر نہ لی اور نہ ہی انہیں کوئی پیسے بھیجے البتہ اسکا رابطہ اپنے باپ اور دیگر اہل خانہ سے رہتا ہے۔
اطلاعات کے مطابق متاثرہ خاتون کو کافی عرصہ سے تشدد کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے اور اس سے نوکرانیوں کی طرح گھر کا کام کروایا جاتا رہا ہے مگر وہ اپنے پانچ بچوں کی وجہ سے خاموشی سے ظلم سہتی رہی۔ گزشتہ دنوں خاتون کے دیور محمد بوٹا ، سسر محمد بشر اور ساس رشیداں بی بی نے مل کر اسے آگ لگا کر زندہ جلا دیا۔ علاقہ مکینوں نے ملزمان کے خلاف تھانہ فلورا میں درخواست جمع کروا دی ہے تاہم ایف آئی آر ابھی درج نہیں کی گئی۔ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ متاثرہ خاتون مکمل جھلس چکی ہیں اور انہیں بچانا تقریبا نا ممکن ہوچکا ہے۔ علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ اس عورت پہ پہلے بھی تشدد ہو چکا ہے اور اسکے سسرال کیخلاف خلافایک دفعہ پہلے بھی پرچہ درج کروایا جا چکا ہے مگر انہوں نے معافی مانگ کر آئندہ تشدد نہ کرنے یقین دہانی کروائی تھی ۔اس دفعہ انہوں نے خاتون کو پر اسرار طریقے سے جلا ڈالا ہے اور ڈاکٹرز کے مطابق اسکے بچنے کے چانسز صرف 0.5 فیصد ہیں۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ خاتون کا کوئی عزیز ابھی تک نہیں پہنچا مگر معلوم ہوتا ہے کہ اسکے خاندان والے غریب اور مجبور ہیں اسی لئے وہ یہ سب کچھ خاموشی سے سہتی رہی ہے۔
اطلاعات کے مطابق متاثرہ خاتون کو کافی عرصہ سے تشدد کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے اور اس سے نوکرانیوں کی طرح گھر کا کام کروایا جاتا رہا ہے مگر وہ اپنے پانچ بچوں کی وجہ سے خاموشی سے ظلم سہتی رہی۔ گزشتہ دنوں خاتون کے دیور محمد بوٹا ، سسر محمد بشر اور ساس رشیداں بی بی نے مل کر اسے آگ لگا کر زندہ جلا دیا۔ علاقہ مکینوں نے ملزمان کے خلاف تھانہ فلورا میں درخواست جمع کروا دی ہے تاہم ایف آئی آر ابھی درج نہیں کی گئی۔ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ متاثرہ خاتون مکمل جھلس چکی ہیں اور انہیں بچانا تقریبا نا ممکن ہوچکا ہے۔ علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ اس عورت پہ پہلے بھی تشدد ہو چکا ہے اور اسکے سسرال کیخلاف خلافایک دفعہ پہلے بھی پرچہ درج کروایا جا چکا ہے مگر انہوں نے معافی مانگ کر آئندہ تشدد نہ کرنے یقین دہانی کروائی تھی ۔اس دفعہ انہوں نے خاتون کو پر اسرار طریقے سے جلا ڈالا ہے اور ڈاکٹرز کے مطابق اسکے بچنے کے چانسز صرف 0.5 فیصد ہیں۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ خاتون کا کوئی عزیز ابھی تک نہیں پہنچا مگر معلوم ہوتا ہے کہ اسکے خاندان والے غریب اور مجبور ہیں اسی لئے وہ یہ سب کچھ خاموشی سے سہتی رہی ہے۔