اگر آپ ٹارگٹ کرکے احتساب کریں گے تو چاہے جتنا بھی وہ انصاف کے قریب ہو وہ انتقام ہی لگے گا۔ مریم نواز کا کسی انتقام کی زندہ مثال ہے۔ انتقام چاہے ریاستی تھا، عدالتی تھا یا اسٹیبلشمنٹ کی طرف سے تھا۔ اسی طرح بھٹو کا کیس بھی ٹارگٹڈ احتساب کا کیس تھا، مزمل سہروردی
انصاف آج ہوا ہے اس سے پہلے اس کیس میں جو کچھ ہوتا رہا وہ انتقام تھا۔ ججوں سے زیادہ قصور پراسیکیوٹر کا ہوتا ہے جس نے مقدمہ بنایا ہوتا ہے۔ پراسیکیوٹر نے کیوں لکھا کہ ان کے خلاف ثبوت موجود ہیں اور انہیں سزا دے دینی چاہیے؟، مزمل سہروردی
آج کے فیصلے کے بعد یہ نہیں کہا جا سکتا کہ نواز شریف کو بھی لازمی طور پر اسی طرح کا فیصلہ ملے گا۔ نواز شریف آئیں گے تو جیل جائیں گے اور اپیل کریں گے۔ اس کے بعد عدالت کو اپنی بیٹی کا کیس ریفرنس کے طور پر بتائیں گے۔ ضروری نہیں کہ انہیں بھی اسی قسم کا فیصلہ ملے،عبدالمعز جعفری