تفصیلات کے مطابق حیدرآباد کے علاقے بنگالی پاڑے سے گذشتہ روز 9 سالہ کمسن بچی رخسار لاپتہ ہوگئی تھی۔ بچی کے والد کا کہنا تھا کہ رخسار دوپہر میں یہ کہہ کر نکلی تھی کہ ایک انکل نے سامان دینے کے لیے بلوایا ہے۔ اس کے ساتھ چھوٹا بھائی بھی تھا جسے قاتل نے یہ کہہ کر گھر واپس بھجوا دیا کہ وہ بہن کو سامان دے کر بھیج دے گا۔
بچی کے لاپتہ ہونے پر پولیس نے جائے وقوعہ سے لے کر بچی کے گھر تک جیو فینسنگ کا عمل شروع کر دیا اور جلد ہی ملزم کو گرفتار کر کے اس کی نشاندہی پر رات گئے آٹوبھان روڈ پر واقع ایک پارک سے بچی کی لاش برآمد کر لی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ بچی کو مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد تشدد کر کے قتل کیا گیا ہے۔
بچی سے مبینہ جنسی زیادتی اور قتل میں ملوث صدیق نامی ملزم کا تعلق اسی علاقے سے ہے، ملزم کو سی سی ٹی وی کیمروں سے حاصل کی گئی فوٹیج کی مدد سے شناخت کیا گیا۔ بچی کے چچا کی مدیت میں جی او آر تھانے میں رخسار کو نئے کپڑے اور چپلیں دلانے کے بہانے اغوا کا مقدمہ پہلے ہی درج ہے، اغوا کی ایف آئی آر میں ملزم کے خلاف زیادتی اور قتل کی دفعات بھی شامل کی جائیں گی۔
واضح رہے کہ پچھلے سال بھی جی او آر کالونی میں ایک ملزم نے کمسن بہن بھائی کو اغوا کے بعد قتل کیا تھا اور بچی کی تشدد زدہ لاش لطیف آباد یونٹ دس کے زیر تعمیر مکان سے برآمد کی گئی تھی۔