امریکی کمپنی گیلاڈ سائنز کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ وبائی مرض کے خلاف تیار کردہ دوا ریمیڈیسیور نے ایک اہم ترین ٹرائل میں کامیابی حاصل کی ہے۔ اینٹ وائرل دوا ریمیدیسیور پر دنیا بھر میں کووڈ 19 کے مریضوں پر متعدد ٹرائلز ہو رہے ہیں اور کمپنی کے مطابق یو ایس نیشنل ہیلتھ میں ہونے والی ایک تحقیق میں اس دوا کو بیماری کے خلاف کارآمد دریافت کیا گیا۔ تاہم کمپنی نے اس حوالے سے کوئی ڈیٹا فراہم نہیں کیا۔
کمپنی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ہم سمجھتے ہیں کہ ریمیڈیسیور کے ٹرائل میں مطلوبہ کامیابی حاصل ہوئی ہے۔
دوسری جانب امریکی ادارے ایف ڈی اے کی جانب سے اس دوا کے ایمرجنسی استعمال کی منظوری دیئے جانے کا اعلان بھی جلد متوقع ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ان کی ٹاسک فورس کی قیادت کرنے والے سائنسدان ڈاکٹر انتھونی ایس فاؤی نے بھی توقع ظاہر کی ہے کہ اس دوا سے اموات کی شرح میں کمی لانے میں مدد مل سکے گی۔
دوا بنانے والی کمپنی کا کہنا تھا کہ یو ایس نیشنل ہیلتھ انسٹیٹوٹ آف الرجی اینڈ انفیکشز ڈیزیز کی جانب سے ایک بریفنگ میں مزید تفصیلات فراہم کی جائیں گی۔
واضح رہے کہ ریمیڈیسیور کو اس وقت کرونا وائرس کے خلاف آزمائی جانے والی دیگر ادویات کے مقابلے میں زیادہ اہمیت دی جارہی ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ریمیڈیسیور کے حوالے سے چین میں ہونے والی ایک تحقیق میں اس کے اثرات کو دیگر ادویات کے مقابلے میں زیادہ مفید قرار نہیں دیا گیا تھا۔ چین میں ہونے والی تحقیق کو مریضوں کی کمی کے باعث ابتدائی مرحلے میں روک دیا گیا تھا اور اسی وجہ سے نتائج کو بھی دیگر طبی ماہرین نے نامکمل قرار دیا تھا۔
کووڈ 19 کے خلاف موثر علاج ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگا کیونکہ ابھی کووڈ 19 کے مریضوں پر ایسی ادویات کی آزمائش ہورہی ہے جن کی منظوری نہیں دی گئی۔