الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے جاری کردہ عبوری نتیجے کے مطابق قادر خان نے 16 ہزار 156 ووٹ حاصل کیے۔ ان کے بعد پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مفتاح اسمٰعیل 15 ہزار 473 ووٹ حاصل کر کے دوسرے اور کالعدم تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے مفتی نذیر احمد کمالوی 11 ہزار 125 ووٹ حاصل کر کے تیسرے نمبر پر رہے۔
غیر حتمی نتیجے کے مطابق پاک سرزمین پارٹی (پی ایس پی) کے سربراہ سید مصطفیٰ کمال چوتھے نمبر پر 9 ہزار 227 ووٹ حاصل کرسکے ، اس سے قبل اس حلقے سے کامیاب ہونے والی پارٹی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) محض 8 ہزار 922 ووٹ کے ساتھ پانچویں نمبر پر آئی۔ غیر حتمی نتیجے کے مطابق ضمنی انتخاب کے دوران مجموعی طور پر 73 ہزار 471 ووٹس ڈالے گئے جن میں سے 731 مسترد ہوئے اور ٹرن آؤٹ 21.64 فیصد رہا۔
حلقہ این اے-249 کراچی غربی سال 2018 میں این اے-239 اور این اے-240 میں شامل کچھ علاقوں کو ملا کر تشکیل دیا گیا تھا۔ مذکورہ نشست پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے نومنتخب سینیٹر فیصل واڈا کی جانب سے مارچ میں ہونے والے سینیٹ انتخابات میں حصہ لینے کے لیے مستعفی ہوجانے کے بعد خالی ہوئی تھی۔ یاد رہے کہ فیصل واڈا نے 2018 کے عام انتخابات میں کراچی غربی ٹو کے اس حلقے سے مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کو محض 718 ووٹوں کے فرق سے شکست دے کر کامیابی حاصل کی تھی
ضمنی انتخاب میں اپنی جماعت کی کامیابی پر پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے صرف ایک جملہ کہا کہ 'شکریہ کراچی NA249#'
https://twitter.com/BBhuttoZardari/status/1387904476930060288
دوسری جانب مسلم لیگ (ن) اور پی ٹی آئی نے ضمنی انتخاب کا نتیجہ مسترد کردیا۔
مسلم لیگ( ن) نے این اے 249 کے نتائج ماننے سے انکار کرتے ہوئے 15پولنگ اسٹیشنز کے فارنزک آڈٹ کا مطالبہ کردیا۔ مسلم لیگ (ن) کے امیدوار مفتاح اسماعیل اور محمد زبیر نے ڈی آر او دفتر کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ن لیگ کو 190 پولنگ اسٹیشنز تک برتری حاصل تھی، تاخیر سے آنے والے نتائج میں ہم نیچے آئے۔ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ این اے 249 میں ہمیں 117 پولنگ اسٹیشن کے فارم 45 مل گئے ہیں، دو پولنگ اسٹیشن کے فارم 45 کی کاپی ہمارے پولنگ ایجنٹ کو نہیں دی گئی۔ مفتاح اسمعیل نے کہا کہ 260 اور 261 پولنگ اسٹیشن پرفارم 45 کی کاپی ایجنٹ کو نہیں دی گئی دونوں پریزائیڈنگ آفیسر تالا لگا کر چلے گئے۔
نائب صدر مسلم لیگ ن مریم نواز کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن سے چند سو ووٹوں سے الیکشن چوری کیا گیا، الیکشن کمیشن متنازع الیکشن کے نتائج روکے، اگر نتائج نہیں بھی روکے گئے تو یہ جیت عارضی ہوگی۔ مریم نواز کا کہنا تھا کہ انشاء ﷲ مسلم لیگ ن کی جلد واپسی ہوگی، ووٹ کو عزت مل رہی ہے اور مل کر رہے گی۔ مریم نواز کا کہنا تھا کہ یہ ہم سب کے لیے ایک بہت اہم فتح ہے، عوام کے جاگنے کا بھی شکریہ، آپ کے ووٹ چوری کرنے والے جلد آپ کے کٹہرے میں کھڑے ہوں گے انشااللّہ، یہ ہمارا آپ سے وعدہ ہے!'
https://twitter.com/MaryamNSharif/status/1387904734229639170
وفاقی وزیر پورٹ اینڈ شپنگ اور تحریک انصاف کے رہنما علی زیدی نے الزام لگایا ہے کہ کرپٹ پیپلز پارٹی اور صوبائی الیکشن کمیشن کا کرپشن میں چولی دامن کا ساتھ ہے۔ علی زیدی نے کہا کہ الیکشن کے بعد ہر امیدوار لعن طعن کررہا ہے، غیر مطمئن ہے، سوائے اس کے جو انتخاب کی دوڑ میں تھا ہی نہیں۔ قبل ازیں چیئرمین پاک سرزمین پارٹی کے بیانات کے جواب میں علی زیدی کا کہنا تھا کہ کیا الیکشن سے پہلے ہی دل برداشتہ ہوگئے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ مصطفیٰ کمال صاحب اپنا لہجہ درست کریں۔
https://twitter.com/AliHZaidiPTI/status/1387858185130754050
ادھر ایم کیو ایم کے رہنما عامرخان نے کہا ہے کہ ایک جماعت کو مخصوص انداز میں برتری دلا کر کیا ثابت کیا جارہا ہے؟ ایسا محسوس ہوتا ہے یہ 2018 کے الیکشن کا تسلسل ہے۔ ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما فیصل سبزواری نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو چاہیے وہ اپنے عملے کی شفافیت کو چیک کرے، ضمنی الیکشن کے حوالے سے بہت سنگین سوالات پیدا ہوئے ہیں۔
پاکستان سرزمین پارٹی کے چیئرمین مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ڈی آراو آفس میں ڈرامہ چلایا گیا، پاک سرزمین پارٹی نتائج قبول نہیں کرے گی۔
ادھر الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ اگر کسی کو کوئی شکایت ہو تو اس کو قانون کے مطابق سنا جائے گا، دھاندلی کا کوئی ثبوت ملا تو سخت سے سخت ایکشن لیا جائے گا۔ الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ تمام فیصلے میرٹ پر ہوں گے۔