تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کے اعلان پر مظلوم کشمیری عوام سے اظہار یکجہتی کے لیے دن 12 بجے سے ساڑھے 12 بجے تک پوری پاکستانی قوم نے ’’کشمیر آور‘‘ منایا۔ دوپہر 12 بجتے ہی وزیراعظم عمران خان اور کابینہ اراکین سمیت دیگر شخصیات وزیراعظم سیکریٹریٹ کے سامنے جمع ہوگئے، جہاں سائرن بجائے گئے اور پہلے پاکستان کا قومی ترانہ پڑھا گیا جس کے بعد کشمیر کا قومی ترانہ پڑھا گیا۔
دوپہر 12 سے ساڑھے 12 بجے تک ٹریفک بھی روک دی گئی جبکہ ٹرینیں ایک منٹ کے لیے روکی گئیں۔
ملک بھر کے تمام ایئرپورٹس پر آپریشنل معاملات آدھے گھنٹے کیلئے جزوی طور پر معطل کیے گئے۔ ایئر پورٹس پر قائم دفاتر، ایوی ایشن ڈویژن، پی آئی اے اور سول ایوی ایشن اتھارٹی کے مرکزی اور ریجنل دفاتر میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔
پنجاب حکومت نے بھی وزیراعظم عمران خان کے کشمیریوں سے مکمل اظہار یکجہتی کرنے کے اعلان کی مکمل حمایت کرتے ہوئے ’’کشمیر موبلائیزیشن کمپین‘‘ چلائی۔
وزیراعظم کی ہدایت پر عوامی نمائندوں نے اپنے اپنے حلقوں میں احتجاج کی قیادت کی جبکہ احتجاج کیلئے سول سوسائٹی اور طلبا کو بھی دعوت دی گئی۔
ملک بھر کے تمام اضلاع میں احتجاج کے لیے ڈپٹی کمشنرز کو ٹاسک سونپا گیا تھا۔
نماز جمعہ کے اجتماعات میں بھی کشمیر کے عوام کے لیے خصوصی دعائیں کی جائیں گی جبکہ ملک بھر میں ریلیاں بھی نکالی جائیں گی۔