انہوں نے اپنے ٹوئیٹر پر مفتاح اسمعیل کو جواب دیتے ہوئے لکھا کہ "لعنت ہے سودی قرضہ ملنے پر خوشی سے الحمدللّٰہ لکھنے والے پر ۔ شعائر اللہ کا مذاق مت اڑاؤ"
اوریا مقبول جان نے مزید لکھا کہ 'میں گذشتہ پچیس سال سے سودی نظام ، سودی قرضوں اور آئی ایم کے خلاف آواز اٹھا رہا ہوں۔جس ملک نے بھی آئی ایم ایف سے قرض لیا اس کی معیشت ڈوبی۔ حدیث کے مطابق ،لعنت ان تمام حکمرانوں پر جنہوں نے ان سودی معاہدوں پر دستخط کئے خصوصا ان علماء پر جنہوں نے ان کا ساتھ دیا یا خاموشی اختیار کی۔'
https://twitter.com/OryaMaqboolJan/status/1564466716457017344
انہوں نے مزید کہا کہ 'جب عمران خان برسر اقتدار آیا تو میں نےبارہ کالم لکھے اور انیس پروگرام آئی ایم ایف کے سودی پروگرام سے روکنے کے لیے کیے ۔اسی طرح مشرف ، زرداری اور نواز شریف کو منع کیا ۔ 1958سےیہ آئی ایم ایف کا بائیسواں پروگرام ہے۔ ان تمام حکمرانوں نے اللہ ، اس کے رسول سے جنگ کی ہے لعنت سمیٹی ہے۔'
https://twitter.com/OryaMaqboolJan/status/1564470227622154240
اوریا مقبول جان کی ان ٹوئیٹس کے بعد سوشل میڈیا پر ان کی پرانی ویڈیوز وائرل ہورہی ہیں جب انہوں نے عمران خان کے دور حکومت میں نیو نیوز کے پروگرام میں میزبان اویس اقبال کے ایک سوال پر جواب دیتے ہوئے انہیں بتایا کہ "میں آپ کو ایک حیران کن بات بتاتا ہوں کہ ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف قرضوں پر سود نہیں لیتے، بلکہ قرضوں پر 1.2 یا 1.4 فیصد سروس چارجز لیتے ہیں، اسی لئے انہیں 'سافٹ لونز' کہا جاتا ہے۔"
اسی پروگرام میں انہوں نے بتایا تھا کہ آئی ایم ایف بنیادی طور پر آپ کو خرچ کرنے کیلئے پیسہ نہیں دیتا بلکہ آئی ایم ایف کا پیسہ بیلنس آف پیمنٹ کیلئے ہوتا ہے۔
اوریا مقبول جان کی موجودہ ٹوئیٹس اور ماضی میں آئی ایم ایف قرضوں پر ان کے تبصرے پر سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
https://twitter.com/Shahzad_IQBALpk/status/1564499604015665152
https://twitter.com/Aadiiroy2/status/1564516855099924480