بحریہ ٹاؤن کے خلاف بڑی کاروائی، 13 غیر قانونی عمارتیں سیل

04:58 PM, 30 Dec, 2019

عبداللہ مومند
وفاقی ترقیاتی ادارے (سی ڈی اے) نے پراپرٹی ٹائیکون ملک ریاض حسین کے بحریہ ٹاون میں واقع 13 غیر قانونی عمارتوں کو سیل کر دیا گیا اور آئندہ دنوں میں مزید غیر قانونی عمارتیں سیل کی جائیں گی۔

اسلام آباد کے زونII  اورV  میں پرائیویٹ ہاؤسنگ سوسائٹیز میں سی ڈی اے کے بلڈنگ اینڈ زوننگ ریگولیشنز2005ء کی خلاف ورزی کے خلاف جاری آپریشن میں سی ڈی اے نے مزید 13 کمرشل عمارتوں کو سربمہر کر دیا۔

یہ آپریشن سی ڈی اے کے بلڈنگ کنٹرول ڈائریکٹوریٹII- نے اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ اور پولیس کی معاونت سے کیا جبکہ سی ڈی اے کے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے علاوہ دیگر متعلقہ شعبوں نے بھی آپریشن میں حصہ لیا۔

پیر کے روز بلڈنگ کنٹرول ڈائریکٹوریٹ II- کی طرف سے کئے جانے والے آپریشن میں جو 13عمارات سر بمہر کی گئی ہیں ان میں بحریہ ٹاؤن فیزIV- کا پلاٹ نمبر130، سوک سینٹر بلاک ڈی، پلاٹ نمبر167 سوک سینٹر بلاک ڈی، پلاٹ نمبر 154 سوک سینٹر بلاک ڈی، پلاٹ نمبر 158 سوک سینٹر بلاک ڈی، پلاٹ نمبر09 سوک سینٹر بلاک اے اور پیرا ڈائیز مال اور ریذیڈنسی کو بلڈنگ بائی لاز کی خلاف ورزی پر سر بمہر کیا گیا۔ اسی طرح سات عمارات جن میں پلاٹ نمبر18 ،22 ،23،34 اور35 ،24 ،39 ،44 کے علاوہ پلاٹ نمبر 40 اور 41 Cornice Road بحریہ ٹاؤن فیز IV- کو بھی بلڈنگ قوانین کی خلاف ورزی پر سر بمہر کر دیا گیا۔

بحریہ ٹاون نے اپنے مختلف فیزز میں قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے رہائشی زمینوں پر کاروباری پلازے تعمیر کئے ہیں جبکہ اس کے ساتھ ساتھ مختلف فیزز میں کھیل کے میدانوں کے لئے وقف زمینوں پر گھر اور پلازے تعمیر کئے ہیں جن کے خلاف اسلام آباد انتظامیہ اور سی ڈی اے گزشتہ دو سال سے خاموش تھے۔

مزید برآں سی ڈی اے کے اسلام آباد میں غیر قانونی تعمیرات اور تجاوزات کے خلاف جاری آپریشن میں آئی جے پرنسپل روڈ پر سیکٹر آئی10- سے لیکر کیرج فیکٹری آئی 11- تک 275غیر قانونی سیل پوائنٹس جو کہ گرین بیلٹس پر بنائے گئے تھے کو مسمار کر دیا۔ اسکے علاوہ مرکز F-11میں بنائے گئے ایک عارضی گھر، ایک ہوٹل اور ایک مکینک کے کیبن کو بھی ختم کر دیا گیا جبکہ سیکٹر G-11/1کی سٹریٹ نمبر 11 کے قریب بلڈنگ میٹریل کے ایک ڈپو کو بھی ختم کر دیا گیا۔

واضح رہے کہ ملک ریاض حسین کے ایک اور رہائشی منصوبے بحریہ انکلیو میں پانچ سو دس کنال سرکاری زمین پر غیر قانونی قبضہ کیا گیا ہے جس کو تاحال سی ڈی اے واپس نہیں لے سکی۔ اس وقت کے وزیر مملکت شہریار آفریدی نے بحریہ انکلیو کے سامنے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے دعوی کیا تھا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار غیر قانونی زمینوں پر کئے گئے قبضوں کے خلاف کاروائی ہورہی ہے مگر نیا دور میڈیا کے ساتھ موجودہ دستاویزات کے مطابق نہ تو بحریہ ٹاون کی انتظامیہ نے نہ صرف حکومتی مشینری کو اندر جانے سے روکا بلکہ اس کے ساتھ ساتھ تاحال غیر قانونی زمین بھی خالی نہیں کی۔
مزیدخبریں