سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے ڈیوڈ روز اور ڈیلی میل کے خلاف لندن ہائیکورٹ میں مقدمہ دائر کیا جس پر کوئنز بینچ ڈویژن نے اخبار اور صحافی کو نوٹس جاری کر دیے ہیں۔
شہباز شریف کے وکیل الاسڈئیر پیپر کے مطابق رائل کورٹ آف جسٹس میں مقدمہ شروع ہونے میں 9 ماہ سے ایک برس لگ سکتا ہے، اخبار کی طرف سے معقول جواب نہ ملنے پر عدالت سے رجوع کیا۔
انہوں نے کہا کہ صحافی ڈیوڈ روز نے اخبار اور سوشل میڈیا پر شہبازشریف پر خوردبُرد کے بےبنیاد الزامات لگائے اور یہ آرٹیکل سیاسی مقاصد کے لیے شہبازشریف کے خلاف مہم کا حصہ تھا۔
وکیل الاسڈئیر پیپر کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کو اپنی ساکھ عزیز ہے، وہ ان مضحکہ خیز الزامات سے اپنا نام کلئیر کرائیں گے۔ شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ڈیوڈ روز کے آرٹیکل میں الزامات جھوٹے اور بے بنیاد تھے، بغیر ثبوت کے الزامات لگانا سیاسی طور پر نقصان پہنچانے کی کوشش تھی۔
خیال رہے کہ 14 جولائی 2019 کو برطانوی اخبار ڈیلی میل نے دعویٰ کیا تھا کہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے خاندان نے زلزلہ متاثرین کو ملنے والی برطانوی امداد میں چوری کی۔
رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ پاکستان کو دی گئی امداد میں شہباز دور میں برطانوی امدادی ادارے نے لگ بھگ 50 کروڑ پاؤنڈ پنجاب کو دیے۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان کے تحقیقاتی ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک جانب عالمی ترقیاتی منصوبوں کے لیے امداد دینے والا برطانوی محکمہ DFID سابق وزیراعلیٰ پنجاب پر امدادی رقم کی بارش کرتا رہا تو دوسری جانب ان کا خاندان عوامی فنڈ کے ملین پاؤنڈز منی لانڈرنگ کے ذریعے برطانیہ منتقل کرتے رہے۔
برطانوی اخبار کی رپورٹ پر شہباز شریف نے قانونی چارہ جوئی کا اعلان کیا تھا جبکہ اس رپورٹ پر برطانوی صحافی ڈیوڈ روز متعدد بار شہباز شریف کو مقدمہ کرنے کا چیلنج دے چکے ہیں۔