سائفر کیس: عمران خان اور شاہ محمود قریشی کو 10، دس سال قید کی سزا

عدالت نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کا 342 کا بیان ریکارڈ کیا جس میں عمران  خان نے کہا کہ سائفر میرے آفس آیا تھا لیکن اس کی سیکیورٹی کی ذمہ داری ملٹری سیکرٹری کی تھی۔اس حوالے سے ملٹری سیکرٹری کو انکوائری کا کہا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ سائفر کے بارے میں کوئی کلیو نہیں ملا۔

01:57 PM, 30 Jan, 2024

نیا دور

سائفر کیس میں بانی پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) عمران خان اور شاہ محمود قریشی کو 10،  10 سال کی قید  بامشقت کی سزا سنا دی گئی۔

خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے کیس کی سماعت کی۔  جج نے زبانی مختصر فیصلہ سنایا۔ اڈیالہ جیل میں سائفرکیس کی سماعت جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے کی ، پراسیکیوٹر ذوالفقار نقوی ٹیم اورسٹیٹ کونسل کےوکلاءعدالت میں پیش ہوئے۔ سابق چیئرمین پی ٹی آئی کی بہنیں اور شاہ محمود قریشی کی فیملی بھی عدالت میں موجود تھی۔

دوران سماعت 342 کا سوالنامہ شاہ محمود قریشی اور بانی پی ٹی آئی کو دیا گیا جس پر دونوں ملزمان نے کہا کہ ہمارے وکلا موجود نہیں۔ ہم کیسے بیان ریکارڈ کرائیں گے۔

تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں

بعد ازاں عدالت نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کا 342 کا بیان ریکارڈ کیا جس میں عمران  خان نے کہا کہ سائفر میرے آفس آیا تھا لیکن اس کی سیکیورٹی کی ذمہ داری ملٹری سیکرٹری کی تھی۔اس حوالے سے ملٹری سیکرٹری کو انکوائری کا کہا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ سائفر کے بارے میں کوئی کلیو نہیں ملا۔

عدالت نے عمران خان کا 342 کا بیان ریکارڈ کرنے اور مختصر سماعت کے بعد کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ سائفر کیس میں عمران خان اور شاہ محمود کو 10،10 سال قید بامشقت کی سزا سنائی جاتی ہے۔

جج نے کیس کا مختصر زبانی فیصلہ سنایا۔

واضح رہےکہ اس سے قبل عمران خان نے سائفر کیس میں سرکاری وکلا صفائی کی تقرری کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا۔

مزیدخبریں