تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن نے درخواست میں موقف اپنایا ہے کہ اسپیکر پنجاب اسمبلی کے الیکشن میں قانونی تقاضے پورے نہیں کیے گیے، الیکشن خفیہ رائے شماری کے زریعے ہوتا جس میں بیلٹ پیپرز پر سیریل نمبر درج کرنا آئین و قانون کی خلاف ورزی ہے۔
ن لیگ کی جانب سے درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ لاہور ہائیکورٹ اسپیکر پنجاب اسمبلی کے انتخاب کو کالعدم قرار دیکر دوبارہ انتخاب کا حکم دے۔
دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ ن نے درخواست میں سبطین خان سمیت دیگر کو فریق بنایا ہے۔
گزشتہ روز اسپیکر پنجاب اسمبلی کے انتخاب میں تحریک انصاف نے ن لیگ کو شکست دیکر سبطین خان اسپیکر منتخب کروایا تھا۔
پینل آف چیئرمین کے سینیئر ممبر نواب زادہ وسیم خان بادوزئی کی زیر صدارت پنجاب اسمبلی کا اجلاس منعقد ہوا تھا، جس میں اسپیکر کا نئے اسپیکر کا انتخاب کیا گیا۔ اسپیکر کے لیے تحریک انصاف کی جانب سے سبطین خان اور ن لیگ اتحاد کی جانب سے سیف الملوک کھوکھر کے درمیان سخت مقابلہ تھا۔