حیدر شیرازی نے اپنے ٹویٹر اکائونٹ پر ایک ویڈیو شیئر کی جس میں وہ سابق وزیراعظم اور تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے تلخ سوالات پوچھ رہے ہیں۔ حیدر شیرازی نے اپنی ٹویٹ میں اس واقعے کی تفصیل بتائی ہے۔
انہوں نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ عمران خان سے سوالات۔ پہلا سوال کیا جنرل باجوہ سے رابطہ ہے؟ خان خاموش۔ توشہ خانہ سے کیا خریدا اور بیچا؟ کیا تفصیلات ہیں؟
شہباز گل نے اس سوال پر مجھے دھکا مار دیا جبکہ خان نے جواب دیا یہ توشہ نہیں ''ٹوشا خانہ'' ہے۔ خاموشی پر پھر پوچھا خان صاحب سوالوں کے جواب کیوں نہیں دیتے؟ اور مسکراہٹ۔
https://twitter.com/ImHaiderSherazi/status/1542486543742500864?s=20&t=87XZCUq7FeoOLF2YSJn4cw
یہ بھی پڑھیں: عمران خان کیخلاف ایک اور توشہ خانہ سکینڈل، مزید 3 گھڑیاں بیچنے کا انکشاف، منافع بھی کمایا
خیال رہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان کا ایک اور توشہ خانہ سکینڈل سامنے آگیا ہے۔ خبریں ہیں کہ انہوں نے اپنی حکومت کی ترامیم کا فائدہ اٹھا کر 3 مزید گھڑیاں توشہ خانہ سے حاصل کیں اور ان کو کم قیمت کا بھی 20 فیصد قومی خزانے میں جمع کرایا تھا۔
یہ گھڑیاں مشرق وسطیٰ کے اعلیٰ معزز، خلیجی جزیرے کے شاہی خاندان کے فرد اور اسی خلیجی جزیرے کے ایک معزز شخص نے وزیراعظم پاکستان عمران خان کو تحفے میں دی تھیں۔ ان گھڑیوں کی مالیت 15 کروڑ 40 لاکھ روپے تھی۔ سرکاری ریکارڈ میں ان قیمتی گھڑیوں کی فوٹوز کے ساتھ فروخت کی رسیدیں بھی موجود ہیں۔
دی نیوز کے صحافی قاسم عباسی کی رپورٹ کے مطابق عمران خان نے یہ گھڑیاں توشہ خانے سے اپنی جیب سے نہیں خریدیں بلکہ ان کو پہلے اوپن مارکیٹ میں بیچا گیا۔ بعد ازاں ان کی فروخت سے ملنے والی رقم میں سے صرف 20 فیصد قومی خزانے میں جمع کرایا۔ عمران خان نے یہ گھڑیاں توشہ خانے سے پندرہ کروڑ چالیس لاکھ میں اسلام آباد کے ڈیلر کو بیچ کر لگ بھگ 4 کروڑ روپے کمائے۔
ان میں سے ایک گھڑی خلیجی جزیرے سے تعلق رکھنے والے ایک معزز شخص کی جانب سے تحفے میں دی گئی۔ قیمتی گھڑی سابق وزیراعظم نے اٹھارہ لاکھ روپے میں فروخت کی۔ اس گھڑی کی سرکاری قیمت 15 لاکھ روپے بتائی گئی۔ سابق وزیراعظم نے دو لاکھ چورانوے ہزار روپے ادا کئے، اس سے مزید پندرہ لاکھ روپے کا فائدہ ہوا۔
خلیج کے شاہی خاندان کے اہم رکن کی طرف سے تحفے میں دی گئی ایک اور قیمتی گھڑی عمران خان نے باون لاکھ روپے میں فروخت کی۔ توشہ خانہ کے قواعد کے مطابق اس مہنگے تحفے کا تخمینہ سرکاری جائزہ کاروں نے 38 لاکھ روپے لگایا۔ عمران خان نے سات لاکھ 54 ہزار روپے سرکاری خزانے میں جمع کرایا۔ حالانکہ گھڑی بازار میں 52 لاکھ روپے میں بیچی گئی تھی۔ اس طرح اس گھڑی کو بیچ کر تقریباً 45 لاکھ روپے کا منافع کمایا گیا۔ یہ گھڑی انہیں تحفے میں دیے جانے کے دو ماہ بعد نومبر 2018 میں فروخت کی گئی۔
مشرق وسطیٰ سے تعلق رکھنے والی اعلیٰ شخصیت کی جانب سے سابق وزیر اعظم عمران خان تحفے میں دی گئی گھڑی کی سرکاری قیمت 10 کروڑ 10 لاکھ روپے بتائی گئی۔
سابق وزیر اعظم نے اسے تقریباً آدھی قیمت پر پانچ کروڑ 10 لاکھ روپے میں فروخت کرنے کا اعلان کیا اور قیمت کے بیس فیصد کے طور پر 2 کروڑ روپے سرکاری خزانے میں جمع کرائے۔ اس طرح صرف اس ایک گھڑی کی فروخت سے مجموعی طور پر 3 کروڑ 10 لاکھ روپے کا منافع کمایا گیا۔ یہ گھڑی 22 جنوری 2019 کو فروخت ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان گھڑیاں رکھیں یا پھینک دیں، دوسرا کون ہوتا ہے ان سے پوچھنے والا: فواد چودھری
دوسری جانب رہنما تحریک انصاف فواد چوہدری نے توشہ خانہ میں جمع کرائے بغیر گھڑیاں بیچنے کو سابق وزیراعظم عمران خان کا حق قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اس کو رکھیں، پھینکیں، بیچیں یا تحفہ دے دیں، کوئی ہوتا کون ہے پوچھنے والا
گذشتہ روز میڈیا سے گفتگو میں فواد چودھری کا کہنا تھا کہ میری گھڑی ہے میں چاہے پھینک دوں، آپ کون ہوتے ہیں اس بارے میں پوچھنے والے۔ عمران خان پر تو تنقید کی جا رہی ہے کہ انہوں نے گھڑی بیچ دی لیکن زرداری صاحب اور گیلانی صاحب نے جو گاڑیاں لی تھیں، ان کا حساب بھی تو ہونا چاہیے۔ سب کا توشہ خانہ نکال لیں۔
ان کا کہنا تھا کہ زیادہ بری بات یہ ہے کہ وزیراعظم منی لانڈرنگ میں ملوث ہو اور اس کے اربوں کے اثاثے باہر پڑے ہوں۔