جیو نیوز کے پروگرام آج شاہ زیب خانزادہ میں ملک کی سیاسی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ مخالفین کو پتہ ہے کہ ان کے پاس ووٹ کم ہیں۔ یہ خود ہی ایک بات کرتے ہیں پھر خود ہی دوسری بات شروع کر دیتے ہیں۔
رانا ثناء اللہ نے پی ٹی آئی قیادت پر طنز کے نشتر چلاتے ہوئے کہا کہ فیصلہ ہوا تو ڈھول بجانا شروع کر دیا، بعد میں رونا شروع کر دیا۔ ہم نے صورتحال کی تیاری کی ہوئی تھی لیکن مخالفین تیار نہیں ہیں۔ اگر ہائوس مکمل نہیں تھا تو مخالفین نے درخواست کیوں دائر کی؟
پروگرام کے دوران اپنی بات کو مزید آگے بڑھاتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کوئی سیاسی جماعت نہیں ہے، بس بدتمیز لوگوں کا گروہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ان کے پاس 168 ہمارے پاس 177 ووٹ ہیں۔ ان سے پوچھیں کہ اگر ان کے نمبرز پورے نہیں تو پٹیشن کیوں دائر کی؟ لاہور ہائیکورٹ نے سپریم کورٹ کا فیصلہ لاگو کیا۔ لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے میں ہوبہو سپریم کورٹ کے فیصلے کو فالو کیا گیا ہے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ الیکشن کمیشن کا فیصلہ قانون اور آئین کے زیادہ قریب ہے۔ لاہور ہائیکورٹ نے جو فیصلہ دیا الیکشن کمیشن کو اس کیخلاف اپیل میں جانا چاہیے۔
ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ عمران خان جو کرتے رہے ہیں، ان کو آج ایسی باتیں کرتے ہوئے شرم آنی چاہیے۔ ہم جو کہتے تھے تو سچ کہتے تھے کیونکہ ہمارے پاس ثبوت ہوتے تھے۔ کالز کے بارے میں ہم کہتے تھے تو ثبوت کیساتھ کہتے تھے۔ لیکن کالز کے بارے میں عمران خان بالکل جھوٹ بول رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ 4 سال سے جاری بدترین کارکردگی کو ہم ٹھیک کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ لوگ ہم سے ضرور ناراض ہونگے کہ ہم دو ماہ میں ان کو اچھی کارکردگی نہیں دکھا سکے لیکن لوگوں کو ہم سے امید ہے کہ ان کو بحران سے نکالیں گے۔
17 جولائی کو ہونے والے ضمنی الیکشن پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ مقابلے کی کوئی صورت ہی نہیں ہے۔ 4 اور 16 سیٹوں کی جو بات میں کر رہا ہوں، اسے سب دیکھ لیں گے۔