وزارت خزانہ کے مطابق نئی قیمتوں کا اطلاق رات 12 بجے سے ہوگا۔ پیٹرول پر پیٹرولیم لیوی 10 روپے فی لیٹر عائد کی گئی ہے جبکہ ڈیزل، مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل پر 5، 5 روپے پیٹرولیم لیوی عائد کی گئی ہے۔
مٹی کے تیل کی قیمت میں 18 روپے 83 پیسے کا اضافہ ہوا ہے اور نئی قیمت 230روپے 26 پیسے ہوگئی ہے۔
لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 18 روپے 68 پیسے کا اضافہ کیا گیا ہے جس کے بعد نئی قیمت 226 روپے 15پیسے فی لیٹر ہوگئی ہے۔
پیٹرول کی نئی قیمت 14روپے 85پیسے اضافے سے 248روپے 74پیسے لیٹر ہوگئی۔ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت 13روپے 23پیسے اضافہ کیا گیا ہے، نئی قیمت 276روپے 54پیسے ہوگئی۔
یہ بھی پڑھیں: شہباز حکومت نے عوام پر مہنگائی کا ایک اور بم گرا دیا، پیٹرول 233 روپے فی لیٹر سے تجاوز کر گیا
خیال رہے کہ اس سے قبل 16 جون کو وفاقی حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافہ کرتے ہوئے پیٹرول کی قیمت فی لیٹر 233 روپے 89 پیسے کر دی تھی۔
پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 24.03 روپے، ڈیزل پر 59.16 روپے، لائٹ ڈیزل آئل پر 39.16 روپے اور مٹی کے تیل کی قیمت میں 39.49 روپے فی لیٹر اضافہ کیا گیا تھا۔
قیمتوں میں اضافے کے بعد پیٹرول کی قیمت 233.89 روپے، ڈیزل 263.31 روپے، مٹی کا تیل 211.43 روپے اور لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت 207.47 روپے ہو گئی تھی۔
اس وقت وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ عمران خان نے آئی ایم ایف کیساتھ معاہدے کی خلاف ورزی کی اور اقتدار سے جاتے جاتے تیل کی قیمتوں میں بے جا کمی کردی۔ انہوں نے جان بوجھ کر ایسا کیا تھا۔
مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ میں نے اپنی زندگی میں ملک میں جاری اتنا بڑا معاشی بحران نہیں دیکھا۔ عمران خان نے جو معاہدے کئے اس کی وجہ سے ہمارے ہاتھ جکڑے ہوئے ہیں۔
واضح رہے کہ 2 جون کو حکومت نے آئی ایم ایف کیساتھ کڑی شرائط کے پیش نظر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑا اضافہ کرتے ہوئے اس کی قیمت میں 30، 30 روپے اضافہ کر دیا گیا تھا۔