وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سمندر پار پاکستانیز سید ذوالفقار عباس بخاری العمروف زلفی بخاری نے خواجہ آصف کو بھیجے گئے قانونی نوٹس میں عائد کردہ الزامات فوری واپس لینے کے مطالبے کے علاوہ علی الاعلان معافی مانگنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔
زلفی بخاری نے خواجہ آصف کو الزامات کی واپسی اور معافی مانگنے کے لیے 14 روز کی مہلت دے دی۔ قانونی نوٹس 2002 کے ہتک عزت آرڈیننس کی دفعہ 8 کے تحت بھجوایا گیا ہے۔
زلفی بخاری نے کہا کہ میری مدت وزارت میں کم و بیش 9 لاکھ 50 ہزار پاکستانیوں کو بیرون ملک روزگار میسر آیا اور ستمبر 2019 میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے ایک ارب 740 ملین ڈالرز کا زرمبادلہ پاکستان بھجوایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے تاریخ میں پہلی مرتبہ سمندر پار پاکستانیوں کے لیے پولیس سہولت مرکز قائم کیا۔ ان سارے اقدامات کے ذکر کا مقصد یہ واضح کرنا ہے کہ میں نے پاکستان اور اس کے عوام کی خدمت کا عزم کر رکھا ہے۔
زلفی بخاری نے کہا کہ بیہودہ، لغو اور من گھڑت الزامات کے ذریعے خواجہ آصف نے میری ساکھ اور قومی مفادات پر کاری ضرب لگانے کی کوشش کی ہے اس لیے خواجہ آصف کو بھاگنے نہیں دیں گے۔ پانامہ شریف کا حواری معافی مانگے یا عدالتی کارروائی کا سامنا کرنے کے لیے تیار رہے۔