اسرائیلی حکومت نے اپنی خفیہ ایجنسی کو ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ دنیا بھر سے کہیں سے بھی، کسی بھی ذرائع سے اور کسی بھی طریقے سے وینٹی لیٹرز، فیس ماسک اور طبی عملے کے لیے حفاظتی لباس کا انتظام کریں۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی حکومت نے کرونا وائرس کے ملک میں پھیلنے کے وقت ہی موساد کو دنیا بھر سے کہیں سے بھی، کسی بھی ذرائع سے اور کسی بھی طریقے سے طبی آلات حاصل کرنے کا ٹارگٹ دیا تھا اور اس ضمن میں ٰخفیہ ایجنسی نے اب تک اہم کردار ادا کیا ہے۔ موساد نے اب تک حکومت کو 27 وینٹی لیٹرز، 20 ہزار کرونا ٹیسٹ کٹ، 25 ہزار این 95 فیس ماسک اور طبی عملے کے لیے 700 حفاظتی لباس فراہم کیے ہیں۔
ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق جب سے موساد کو کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے میڈیکل آلات کا ٹاسک دیا گیا ہے تب سے اسرائیل نے 160 وینٹی لیٹرز حاصل کر لیے ہیں جب کہ سب سے پہلے موساد نے ہی حکومت کو کرونا کے ٹیسٹ کٹ فراہم کیے تھے۔ ابتدائی طور پر موساد نے حکومت کو ایک لاکھ کرونا ٹیسٹ کٹ فراہم کیے تھے جس کے بعد خفیہ ایجنسی نے مزید مہارت سے کام کرتے ہوئے حکومت کے لیے 4 لاکھ ٹیسٹ کٹ کا بندوبست کیا۔
اس وقت موساد اپنے ملک کو کرونا سے جنگ لڑنے کے لیے وینٹی لیٹرز سمیت فیس ماسک اور طبی عملے کے لیے حفاظتی کٹ بھی دنیا بھر سےحاصل کر کے دے رہی ہے، تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ موساد کس طرح سے اور کن ممالک سے یہ آلات کیسے حاصل کر رہی ہے۔
واضح رہے کہ اسرائیل میں کرونا وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے اور وہاں پر وینٹی لیٹرز کی مجموعی تعداد 2800 تک ہے اور ماہرین نے ملک میں کم سے کم 5 ہزار وینٹی لیٹرز کو یقینی بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔