وزیر اعظم عمران خان کا کرونا وائرس سے لڑنے کیلئے ٹائیگر فورس بنانے اور کرونا ریلیف فنڈ قائم کرنے کا اعلان

04:23 PM, 30 Mar, 2020

نیا دور
وزیراعظم پاکستان عمران خان نے قوم سے خصوصی خطاب کرتے ہوئے ملک میں کرونا وائرس کی موجودہ صورتحال اور عالمی وبا کی روک تھام کے لیے حکومتی اقدامات کے حوالے سے عوام کو آگاہ کیا۔

عمران خان نے قوم سے خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میرے ہم وطنوں پوری دنیا اس وقت کرونا وائرس سے جنگ لڑ رہی جس میں سب سے زیادہ کامیاب چین رہا، جس نے لاک ڈاؤن کر کے اس وبا پر قابو پا لیا۔ میں آپ کو یقین سے کہتا ہوں کہ اگر ہمارے بھی چین جیسے حالات ہوتے تو میں بھی ملک میں لاک ڈاؤن کا اعلان کر دیتا لیکن ہمارے حالات مختلف ہیں۔ ‏ہم لاک ڈاؤن کر دیں اور کھانا نہ پہنچا سکیں تو لاک ڈاؤن کامیاب نہیں ہو گا۔

وزیراعظم نے کہا کہ صرف وسائل سے یہ جنگ نہیں جیتی جاسکتی ہے، قوم لڑ سکتی ہے، ہمارے ہمسایے میں بھارت نے لاک ڈاؤن کیا اور آج ان کے وزیراعظم نے معافی مانگی کہ ہم نے سوچے سمجھے بغیر لاک ڈاؤن کیا۔ اگر لاک ڈاؤن ہٹاتے ہیں تو لوگ کام کے لیے سڑکوں میں آئیں گے اور حالات مزید خراب ہوں گے۔

عمران خان نے کہا کہ ہمیں یہ جنگ حکمت سے لڑنی ہے اور اپنے ملک کے حالات کو دیکھ کر چلنا ہے۔ ہمارے پاس نوجوانوں کی طاقت اور پاکستان کے پاس کرونا وائرس سے لڑنے کے لیے دو طاقتیں ہیں۔ کرونا کے لیے ریلیف ٹائیگر فورس کا اعلان کر رہا ہوں جو اداروں کے ساتھ مل کر کام کرے گی۔ ٹائیگر فورس وائرس کے حوالے سے کیا کرنا ہے وہ بتائے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس کی وزیراعظم ہاؤس میں نگرانی کی جارہی ہے اور ایک ہفتے میں ہم بتائیں گے کہ یہ کہاں جا رہی ہے۔ 

وزیراعظم نے کہا کہ آج میں ریلیف فنڈ قائم کر رہا ہوں اور نیشنل بینک میں اکاؤنٹ کھولا جائے گا جس میں بیرون ملک موجود لوگ بھی عطیات جمع کرا سکتے ہیں۔ تیسری چیز یہ ہے کہ اسٹیٹ بینک نے اعلان کیا ہے کہ کوئی بھی ادارہ ملازمین کو بے روزگار نہیں کرے گا جس کے لیے اسٹیٹ بینک قرضے دے گا۔ چوتھی چیز یہ ہے کہ احساس پروگرام کے ذریعے پاکستان بھر میں کوئی خیرات کرنا چاہتا ہے تو ان کو رجسٹر کر کے انہیں بتائیں گے کہ کہاں خرچ کرنا ہے تاکہ کسی ایک جگہ خرچ نہیں ہو تاکہ پاکستان میں پہلی مرتبہ ریلیف کی کوششیں رابطے سے چل سکیں۔

اپنے خطاب کے آخر میں وزیراعظم نے کہا کہ ذخیرہ اندوزوں کی وجہ افراتفری پھیلتی ہے اور اشیا کی قیمتیں اوپر جاتی ہیں جس سے غریبوں کو نقصان ہوتا ہے اس لیے ان لوگوں کو کہنا چاہتا ہوں جو اس وقت سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں ان سے ریاست سخت کارروائی کرے گی۔

وزیراعظم نے کہا کہ قوم کو میں کہنا چاہتا ہوں کہ یہ جنگ حکمت سے لڑنی ہے اور جہاں ملیں وہاں دوسروں سے فاصلہ رکھیں جس کو سماجی فاصلہ کہتے ہیں اور صرف احتیاط نہ کرنے سے اپنی اور دوسری کی زندگی کو خطرے میں ڈال دیں گے۔ ہمیں بحیثیت قوم جنگ جیتنی ہے تو جو لوگ نادار ہیں ان کی مدد کرنی ہے جس طرح انصار نے مہاجرین کی مدد کی تھی آج اسی جذبے کی ضرورت ہے اور ہمیں وہی جذبہ پیدا کرنا ہے جس کے باعث یہ قوم کرونا وائرس سے جنگ جیتے گی۔

واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان کے خطاب سے قبل اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس بھی ہوا، جس میں نے کرونا وائرس کے تناظر میں عوام کو ریلیف دینے کے لیے 12 سو ارب روپے کا وزیراعظم معاشی پیکیج منظور کیا گیا۔

مشیر خزانہ حفیظ شیخ کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں وزیراعظم معاشی ریلیف پیکیج کی منظوری دی گئی۔ کمیٹی نے کرونا وائرس کے پیش نظر 12 سو ارب روپے سے زائد کا معاشی پیکیج منظور کیا جس میں یومیہ اجرت پر کام کرنے والے مزدوروں کیلئے 200 ارب روپے رکھے گئے ہیں، برآمدی شعبے اور صنعتوں کیلئے 100 ارب روپے جبکہ زراعت اور اسمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز کیلئے 100ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔

معاشی پیکیج میں یوٹیلیٹی سٹورز کیلئے 50 ارب روپے، سرکاری سطح پر گندم کی خریداری کیلئے 280 ارب روپے، ایک کروڑ 20 لاکھ مستحق خاندانوں کیلئے 100 ارب روپے سے زائد رکھے گئے ہیں۔

ای سی سی نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ریلیف کیلئے 70 ارب روپے کی منظوری دے دی، بجلی اور گیس بلوں میں ریلیف کیلئے 110 ارب روپے فراہم کئے جائیں گے، ہنگامی فنڈز کیلئے 100 ارب روپے مختص کئے گئے جب کہ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کو 25 ارب روپے جاری کرنے کی بھی منظوری دی گئی۔

خیال رہے کہ ملک بھر میں کرونا وائرس کے تصدیق شدہ مریضوں کی تعداد 1690 ہو گئی جب کہ وائرس سے 18 افراد جاں بحق اور 53 صحت یاب ہوچکے ہیں۔

وفاقی وزیر صحت کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 119 مریضوں میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی جس کے بعد ملک بھر میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 1690 ہوگئی ہے۔

سرکاری اعداد و شمار کے تحت گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس سے متاثرہ 4 مریض زندگی کی بازی ہار گئے جس کے بعد ملک بھر میں اس وائرس سے جاں بحق افراد کی تعداد 18 ہو گئی ہے جب کہ 11 افراد کی حالت تشویشناک ہے اور 53 صحتیاب ہوچکے ہیں۔
مزیدخبریں