سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری اپنے بیان میں کامران خان نے لکھا کہ آپ پاکستان کو آئندہ دنوں میں معاشی طلاطم اور آئینی دھینگا مشتی سے بچائیں۔ خان صاحب ہمت کریں۔ آپ عظیم سپورٹس مین ہیں۔ وقتی شکست تسلیم کریں اور وزیراعظم پاکستان کی حیثیت سے فوری استعفی دے دیں۔
ان کا کہنا تھا کہ آج سحر کی آمد سے گھنٹوں قبل اسلام آباد پارلیمنٹ لاجز میں خالد مقبول صدیقی کا لاج اپوزیشن کا مسکن تھا۔ پورا ملک محو خواب تھا۔ شہباز شریف، آصف زرداری، بلاول بھٹو اور مراد علی شاہ ایم کیو ایم والوں کے لئے آسمان سے تارے نوچ لانے کو تیار تھے۔ اس اجتماع میں کراچی نے کیا کھویا اور کیا پایا تاریخ بتائے گی۔
https://twitter.com/AajKamranKhan/status/1509105205019017217?s=20&t=d3YgifZSFo0GFTetI3fvew
انہوں نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی معاہدے سے تحریک عدم اعتماد کامیابی امکانات روشن ہو گئے ہیں۔ 34 سال میں چوتھی بار شہری سندھ اور دیہی سندھ کے درمیان خلیج ختم ہونے کا خواب دیکھا جا رہا ہے۔
کامران خان کا کہنا تھا کہ ماضی میں پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم نے سندھ باسیوں کو صرف دھوکا دیا، اپنی جیبیں گرم کیں۔ اللہ کرے اب کی بار ایسا نہ ہو میں محتاط خوش ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ مسئلہ قومی سلامتی کا ہے۔ مسئلہ معشیت سے مسلسل رستے خون کا ہے۔ ایک ماہ سے اسلامی جمہوریہ پاکستان میں نظام حکومت تقریباً مفلوج ہے۔ افواج پاکستان لیڈرشپ کی سکت ہے کہ وہ سیاسی جنگ میں سیز فائر کروائے۔ دونوں فریقین کو جلد نئے الیکشن کے انعقاد کے لئے ایک پیج پر اکٹھا کرے۔