وزیراعظم نے وزیر قانون و سینیٹر اعظم نزیر تارڑ کو جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف کیوریٹیو ریویو ریفرنس واپس لینے کی ہدایت کر دی۔ وزیراعظم کی زیر صدارت کابینہ پہلے ہی اس فیصلے کی منظوری دے چکی ہے.
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ کمزور اور بے بنیاد وجوہات پر یہ ریفرنس دائر ہوا تھا۔حکومت اس ریفرنس کی پیروی نہیں کرے گی۔
وزیراعظم نے کہا کہ ریفرنس کے نام پر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور ان کے اہل خانہ کو ہراساں اور بدنام کیاگیا۔یہ ریفرنس نہیں تھا. آئین اور قانون کی راہ پر چلنے والے ایک منصف مزاج جج کے خلاف ایک منتقم مزاج شخص عمران نیازی کی انتقامی کارروائی تھی۔ یہ عدلیہ کی آزادی پر شب خون اور اسے تقسیم کرنے کی مذموم سازش تھی۔
وزیراعظم نے کہا کہ عمران نیازی نے صدر کے آئینی منصب کا اس مجرمانہ فعل کے لئے ناجائز استعمال کیا۔ صدر عدلیہ پر حملے کے جرم میں آلہ کار اور جھوٹ کے حصہ دار بنے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے مزید کہا کہ ن لیگ اور اتحادی جماعتوں نے جھوٹے ریفرنس کی مذمت کی تھی۔ پاکستان بار کونسل سمیت وکلا تنظیموں نے بھی اس کی مخالفت کی تھی۔ ان کی رائے کی قدر کرتے ہیں۔