فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق، نینسی پلوسی کی ایک ایڈٹ شدہ ویڈیو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹویٹ کی جس میں وہ ایک پریس کانفرنس میں ایسے دکھائی دے رہی ہیں جیسا کہ وہ نشے میں دھت ہوں۔
نینسی پلوسی نمایاں ترین ڈیموکریٹ سیاست دانوں میں سے ایک ہیں اور ان کی اس ویڈیو کو امریکی صدر کے حامیوں نے بڑی تعداد میں سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر شیئر کیا ہے۔
سپیکر ایوان نمائندگان نے فیس بک سے رابطہ کر کے یہ ویڈیو بلاک کرنے کی درخواست کی مگر سماجی رابطوں کے نیٹ ورک نے ان کی یہ درخواست مسترد کر دی ہے۔
خبر رساں ادارے کے مطابق، نینسی پلوسی نے کہا ہے، فیس بک یہ جانتا ہے کہ یہ ویڈیو جعلی ہے۔
انہوں نے کہا، فیس بک کی جانب سے جعلی اور گمراہ کن ویڈیو لگانے کی اجازت دینے کے بعد سوشل سائٹ کا یہ دعوٰی مشکوک ہو جاتا ہے جس میں اس نے یہ کہا تھا کہ وہ انتخابی مہم میں ٹرمپ کو کامیاب کروانے کے لیے روسی مداخلت سے بے خبر تھی۔
انہوں نے فیس بک پر کڑی تنقید کرتے ہوئے مزید کہا، میں سمجھتی ہوں کہ ایک غلط ویڈیو نہ ہٹانا یہ ثابت کرتا ہے کہ فیس بک روس کی جانب سے امریکی انتخابات میں مداخلت کے عمل میں ان کے ساتھ تھا۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق، فیس بک انتظامیہ نے فوری طور پر اس خبر یا نینسی پلوسی کے بیان پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔ تاہم میڈیا رپورٹس میں فیس بک سے منسوب یہ بیان زیرگردش ہے کہ ویڈیو نیوز فیڈ میں ڈوب چکی تھی جسے آزادانہ طور پر فیکٹ چیک کے بعد اس الرٹ کے ساتھ ٹیگ کر کے لگایا گیا ہے کہ ’’یہ ویڈیو غلط ہے۔‘‘
واضح رہے کہ فیس بک کے شریک بانی مارک زکربرک بارہا یہ کہہ چکے ہیں کہ آزادی اظہار کی حدود کا تعین فیس بک کی طرح کی نجی کمپنیوں کے بجائے حکومتوں اور معاشروں کو کرنا چاہئے۔
دوسری جانب یوٹیوب نے نینسی پلوسی کا یہ ویڈیو کلپ بلاک کر دیا ہے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق، اس ویڈیو کلپ کے ذریعے بظاہر نینسی پلوسی کی ساکھ کو نقصان پہنچانا مقصود تھا۔
امریکی ایوان نمائندگان کی سپیکر نینسی پلوسی نے کہا ہے کہ وہ شراب نوشی نہیں کرتیں جس کے باعث ہر کوئی اس ویڈیو پر ہنس رہا تھا کیوں کہ ویڈیو کا انتخاب کرنے والوں سے ایک بڑی فاش غلطی ہو گئی تھی۔