نیا دور ٹی وی کے پروگرام ''خبر سے آگے'' میں اپنا سیاسی تجزیہ پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اب صورتحال یہ ہے کہ ان 20 نشستوں میں سے زیادہ مسلم لیگ ن جیت جاتی ہے تو پھر پی ٹی آئی کا سارا بیانیہ دفن ہو جائے گا اور یہ ان کیلئے بہت بڑا سیٹ بیک ہوگا۔
مزمل سہروردی نے کہا کہ بہت سے لوگ پی ٹی آئی قیادت کو مشورہ دے رہے تھے کہ آپ ان ضمنی انتخابات کا بائیکاٹ کر دیں لیکن بعض نے یہ بھی مشورے دئیے کہ اگر ایسا کیا تو اس صورت میں حمزہ شہباز شریف 20 نشستیں جیت کر ایک مضبوط وزیراعلیٰ بن جائیں گے۔ اس کے بعد چودھری پرویز الٰہی کا چانس ہی ختم ہو جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ لہذا پی ٹی آئی نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم ضمنی الیکشن میں حصہ لیں گے۔ اب یہ ضمنی الیکشن اور 17 جولائی کی تاریخ پی ٹی آئی کی سیاست کا تعین کرے گی۔ اگر ن لیگ اس ضمنی الیکشن میں آدھی سیٹیں بھی جیت جاتی ہے تو پی ٹی آئی کے غبارے میں سے ہوا نکل جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہونا تو یہ چاہیے کہ پی ٹی آئی یہ ضمنی الیکشن جیتے کیونکہ یہ تمام کی تمام اس کی سیٹیں ہیں۔ تاہم دلچسپ بات یہ کہ وہ تمام اراکین جو ڈی سیٹ ہوئے تھے وہی اپنے اپنے حلقوں سے امیدوار کھڑے ہو رہے ہیں اور ان میں سے اکثریت جیت کر دوبارہ پنجاب اسمبلی میں واپس آ جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ یہ بات بھی ذہن نشین رہنی چاہیے کہ عمران خان نے کہا تھا کہ منحرف ہونے والے اراکین پچھتائیں گے، ان کے تو بچوں تک سے کسی نے شادی نہیں کرنی۔ جب یہ لوگ حلقوں میں جائیں گے تو لوگ ان کو ووٹ دینے سے انکار کریں گے۔