عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کے وکیل سردار شہباز خان نیب میں پیش ہوئے اور سابق وزیر کی جانب سے جواب نیب میں جمع کرایا۔
شیخ رشید کی جانب سے جمع کرائے گئے جواب میں کہا گیا ہےکہ وفاقی کابینہ میں القادر ٹرسٹ کیس کا معاملہ جب آیا تو میں کابینہ میٹنگ میں موجود نہیں تھا۔ کابینہ میں القادر ٹرسٹ کیس آئٹم آنے سے قبل کابینہ اجلاس چھوڑ کر چلا گیا تھا۔
شیخ رشید نے اپنے جواب میں مزید کہا کہ میرے پاس القادر ٹرسٹ سے متعلق کوئی ثبوت یا انفارمیشن نہیں۔ یہ معاملہ کابینہ میں آنے کے وقت اس وقت کے احتساب وزیر شہزاد اکبر سے تعلقات ٹھیک نہیں تھے۔ شہزاد اکبر سے ان دنوں میری کوئی بات چیت بھی نہیں تھی۔
واضح رہےکہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وفاقی وزیر شیخ رشید کو آج طلب کیا تھا۔ نیب حکام نے شیخ رشید کو کیس سے متعلقہ دستاویزات بھی ہمراہ لانے کی ہدایت کی تھی۔ شیخ رشید کے علاوہ فواد چوہدری اور پرویز خٹک کو بھی آج نیب راولپنڈی نے طلب کر رکھا تھا جبکہ اسد عمر کو 31 مئی کے لیے طلبی کا نوٹس جاری کیا گیا ہے۔
190 ملین پاؤنڈ کی مبینہ غیر قانونی سیٹلمنٹ کے کیس میں سابق وزیراعظم عمران خان کو گرفتار کیا تھا جب کہ ان سے اس حوالے سے تحقیقات بھی جاری ہیں۔