نگران وزیراعلی محسن نقوی کی زیر صدارت اجلاس ہوا۔ سیکرٹری زراعت، سیکرٹری آبپاشی، سیکرٹری خزانہ، اپٹما کے عہدیدار فواد مختار، انوار غنی، کمشنر لاہور ڈویژن، چیئرمین پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ، محکمہ زراعت کے حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔
ملتان، بہاولپور، ڈیرہ غازی خان، فیصل آباد، سرگودھا، ساہیوال کے کمشنرز اور وائس چانسلر یونیورسٹی آف ایگریکلچر فیصل آباد ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے۔
اجلاس میں کپاس کی بوائی اور پیداوار بڑھانے کے اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔ کپاس کے کاشتکاروں کو امدادی نرخوں پر زرعی ادویات کی فراہمی کی تجویز پر اتفاق کیا گیا۔ پنجاب بینک کے"شاندار کپاس پروگرام" کے تحت کاشتکاروں کو آسان شرائط پر قرض دینے کی تجویز کا جائزہ لیا گیا۔
دوران اجلاس وزیراعلیٰ کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ کاٹن کراپ مینجمنٹ کیلئے ایگریکلچر انٹرن شپ پروگرام شروع کیا جارہا ہے، ینگ ایگریکلچرگریجوایٹس کے ذریعے کاٹن کراپ مینجمنٹ ایڈوائزری سروس شروع کی جائے گی۔
ملتان میں انٹرنیشنل کاٹن کانفرنس منعقد کی جائے گی، بہاولپور میں 2 لاکھ 8 ہزار 400 ایکڑ رقبے پر کپاس کی ریکارڈ بوائی مکمل ہوچکی ہے۔
اپٹما نے گزشتہ برس کی نسبت رواں برس زیادہ رقبے پر کپاس کی بوائی پر نگران وزیراعلیٰ محسن نقوی اوران کی ٹیم کو خراج تحسین پیش کیا۔ ماہرین کا کہنا تھا کہ اچھی فصل کیلئے ڈی اے پی، فاسفیڈ او ریوریا کھادوں کا استعمال ضروری ہے۔
نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے کہا کہ کاشتکاروں کے استحصال کی اجازت نہیں دیں گے۔ پولیس اور متعلقہ محکمے جعلی ادویات تیاری و فروخت کرنے والوں کے خلاف بلاامتیاز کارروائی کریں۔