پی ڈی ایم اور حکومت کا ملتان ٹیسٹ میچ: پی ڈی ایم نے میدان مار لیا

05:41 PM, 30 Nov, 2020

نیا دور

  ملتان میں حکومت کی جانب سے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ  کے جلسے کو روکنے کیلئے کنٹینرز، پکڑ دھکڑ اور مقدمات سمیت سب کوششیں  بے سود نظر آئیں  اور تمام تر روک ٹوک، پکڑ دھکڑ  مار دھاڑ کے باوجود اپوزیشن اتحاد نے گھنٹہ گھر چوک  پر میدان سجایا۔


پی ڈی ایم جلسے کی میزبان پیپلزپارٹی ہے اور یہ جلسہ پی پی کے 54 ویں یوم تاسیس پر منعقد کیا گیا۔


پی ڈی ایم کی جانب سے ملتان میں قلعہ کہنہ قاسم باغ میں جلسے کا اعلان کیا گیا تھا تاہم حکومت نے اجازت دینے سے انکار کردیا تھا اور گزشتہ روز سے ہی شہر میں کنٹینرز، ٹرک اور ٹرالیاں مختلف سڑکوں پر لگا کر اسٹیڈیم جانے والے راستے روک دیے تھے۔  


اس موقع پر انٹرنیٹ اور موبائل فون سروس کے بھی وقتا فوقتاً بند ہونے کی اطلاعات آتی رہیں۔

پی ڈی ایم اور حکومت کے درمیان اس گھمسان کے رن کے دوران ٹویٹر، فیسبک اور دیگر سوشل  میڈیا سائٹس پر لوگ اس حوالےسے مسلسل پوسٹ کرتے نظر آرہے تھے۔

پی ڈی ایم کی جانب سے قلعہ کہنہ قاسم باغ میں جلسے کی اجازت اور انتظامات نہ ہونے کے باعث گھنٹہ گھر چوک کو ہی جلسہ گاہ بنایا۔


مریم نواز اسٹیج پر پہنچیں تو انہوں نے آصفہ بھٹو زرداری کا ہاتھ پکڑ کر لہرایا اور کارکنوں کے نعروں کا جواب دیا۔ اس موقع پر قائدین ریلیوں کی صورت میں آتے رہے۔


 قاسم کہنہ باغ میں تو جلسہ نہ ہو سکا تاہم  گھنٹہ گھر میں ہونے والے اس جلسے سے خطاب کرتے ہوئے حکومت کو للکارا اور کہا کہ جس طرح ملتان سےبھگایاہے، تمہاراتخت گرانےمیں بھی کامیاب ہوں گے۔


سربراہ پی ڈی ایم کا کہنا تھا کہ تمہاری خارجہ پالیسی ناکام ہے اور تم کشمیرفروش ہو، اب فلسطین کو بیچناچاہتے ہو، تم امت مسلمہ کوبیچناچاہتےہو، ہم تمہیں سودا کرنے نہیں دیں گے اور تمہارےبین الاقوامی ناجائز ایجنڈوں کومسلط ہونےنہیں دیں گے۔


 سابق وزیراعظم بینظیر بھٹو کی صاحبزادی آصفہ بھٹو زرداری نے پہلی بار کسی بڑے جلسہ عام سے خطاب کرکے اپنی سیاسی اننگز کا آغاز کیا۔ آصفہ بھٹو زرداری نے کہا کہ انہیں لگتا ہے کہ ہم گرفتاریوں سے ڈر جائیں گے تو یہ انکی بھول ہے، اگر ہمارے بھائیوں کو گرفتار کیا گیا تو ہماری بہنیں جدوجہد کیلئے تیار ہیں۔

مریم نواز بھی اس جلسے میں شریک تھیں انہوں نے کہا کہ  وزیراعظم سے متعلق کہا کہ عوام عمران خان کا لاک ڈاؤن کرنے والے ہیں، کووڈ 19 سے پہلے کووڈ 18 کو گھر بھیجنا ضروری ہے، کووڈ 18 گھر چلا جائے تو کووڈ 19 بھی چلا جائے گا، پاکستان کو لگے وائرسوں کا علاج ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے کہا کہ انکے دکھوں پر عوام کے دکھ زیادہ اہم اور مقدم ہیں۔ 

انہوں نے وزیراعظم سے متعلق کہا کہ عوام عمران خان کا لاک ڈاؤن کرنے والے ہیں، کووڈ 19 سے پہلے کووڈ 18 کو گھر بھیجنا ضروری ہے، کووڈ 18 گھر چلا جائے تو کووڈ 19 بھی چلا جائے گا، پاکستان کو لگے وائرسوں کا علاج ضروری ہے۔

 
مزیدخبریں