گورنر پنجاب چوہدری سرور نے لندن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا المیہ ہے کہ شخصیات کے پیچھے بھاگتے رہے اور ادارے مضبوط نہیں کیے۔انہوں نے اعتراف کیا کہ پولیس اور عدلیہ میں اصلاحات کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ پولیس عدلیہ اور پراسیکیوشن میں بپڑے پیمانے پر اصلاحات کی ضرورت ہے۔
https://twitter.com/MurtazaViews/status/1465450480029556736
چوہدری سرور نے مزید کہا کہ بوسیدہ نظام عوام کے مسائل حل کرنے سے قاصر ہے۔11222 کو بہترین ریسکیو سروس میں تبدیل کر دیا ہے۔اس کا نظام برطانیہ کے نظام سے بھی بہتر ہے۔
گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے مزید کہا کہ گورنر بننے کی خواہش نہیں تھی لیکن پارٹی نے رسمی عہدہ دے کر سائیڈ لائن کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ کام کا عہدہ دیا جاتا تو ڈلیور کر سکتا تھا۔اپنے دائرہ اختیار میں آنے والے کام خوش اسلوبی سے ادا کرنے کی کوشش کر رہا ہوں ۔
واضح رہے کہ اس سے قبل گورنر پنجاب چوہدری سرور نے آئندہ انتخابات میں حصہ لینے کا اعلان کیا تھا۔ 13 اگست 2021ء کو انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گورنر ہاؤس میں بیٹھنے کے لیے پاکستان نہیں آیا، آئندہ انتخابات میں حصہ لوں گا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان آرام اور آسائش کی زندگی گزارنے نہیں آیا۔میرا مقصد تھا کہ ملک کے غریب عوام کی حالت بہتر کر سکیں۔ اس ملک میں قوانین کی بالادستی قائم کر سکیں۔خواہش تھی پاکستان میں سیاسی جماعتیں ویسی ہی چلیں جیسے یورپ میں جمہوری طریقے سے چلتی ہیں۔ یقینی طور پر اگلے انتخابات میں حصہ لوں گا۔