صدر عارف علوی نے ایوان صدر اسلام آباد میں چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر سے ملاقات کی۔ صدر مملکت نے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا سے بھی ملاقات کی۔
ملاقاتوں کے دوران ملکی سلامتی سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر بات چیت کی گئی۔
بعد ازاں وزیر اعظم شہباز شریف سے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا اور آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے ملاقات کی ہے۔ جس میں ملکی سلامتی سے متعلق اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو عہدہ سبنھالنے پر مبارکباد پیش کی۔
چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا اور آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی عہدہ سنبھالنے کے بعد یہ وزیراعظم سے پہلی ملاقات ہے۔
وزیراعظم نے آرمی چیف اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کو تعیناتی پر مبارکباد دی۔
وزیراعظم اور آرمی چیف کی ملاقات میں پاک فوج کے پیشہ وارانہ امور پر بات چیت کی گئی۔
اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھاکہ پاک فوج کی قیادت کرنا ایک بڑا اعزاز ہے اور امید ہےکہ آپ کی قیادت میں مسلح افواج ملکی سکیورٹی کو درپیش چیلنجز کا مزید بہترطریقے سے مقابلہ کریں گی۔
انہوں نے کہا کہ پاک فوج کی پیشہ وارانہ صلاحیتوں پر پورا اعتماد ہے، مادر وطن کے تحفظ و سلامتی اور دہشت گردی کے عفریت سے نمٹنے میں پاک فوج کے کردار پر پوری قوم کو فخر ہے۔
واضح رہے گزشتہ روز جنرل ہیڈ کوارٹرز (جی ایچ کیو) میں منعقدہ ایک پروقار تقریب میں جنرل عاصم منیر نے جنرل قمر جاوید باجوہ سے پاک فوج کی کمان سنبھالی تھی۔ لیفٹننٹ جنرل عاصم منیر منگلا میں ٹریننگ اسکول سے پاس آؤٹ ہوئے اور فوج میں فرنٹئیر فورس رجمنٹ میں کمیشن حاصل کیا۔ انہوں نے موجودہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے ماتحت بریگیڈیئر کے طور پرفورس کمانڈ ناردرن ایریاز میں فوج کی کمان سنبھالی۔
لیفٹننٹ جنرل عاصم منیر کو 2017 میں ڈی جی ملٹری انٹیلیجنس مقرر کیا گیا۔ اور اگلے سال اکتوبر میں پاکستان کی خفیہ ایجنسی انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کا سربراہ بنا دیا گیا تاہم وہ مختصر عرصے کیلئے اس عہدے پر فائض رہے۔