جرمن خبر رساں ادارے کے مطابق جرمنی اور امریکا سمیت 23 ممالک نے چینی حکومت کی طرف سے ملک کے مغربی صوبہ سنکیانگ میں ایغور مسلم اقلیت کے خلاف جاری اس کے ناروا سلوک پر شدید تنقید کی ہے۔
اقوام متحدہ میں جرمنی، امریکا، برطانیہ اور 20 دیگر ریاستوں کی طرف سے جاری کردہ ایک مشترکہ بیان میں بیجنگ حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ اپنے ملکی قوانین اور غیر ملکی ذمہ داریوں کا پاس رکھے اور سنکیانگ اور چین بھر میں آزادی مذہب سمیت انسانی حقوق کا احترام کرے۔
اس بیان میں بیجنگ حکومت سے یہ بھی مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ ایغور برادری اور دیگر مسلم اقلیتوں کے ارکان کی غیر قانونی حراست سے باز رہے۔
اقوام متحدہ میں جرمنی کے سفیر کرسٹوف ہوئسگن نے بیجنگ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ادارے کو سنکیانگ میں رسائی فراہم کرے۔