تفصیلات کے مطابق کالعدم تنظیم کے لاہور سے اسلام آباد جانے والے مارچ کے شرکا اس وقت وزیر آباد میں موجود تھے، جو اسلام آباد کی جانب چل پڑے ہیں۔ مارچ کے شرکاء کو روکنے کے لیے دریائے چناب کے پل پر رکاوٹیں کھڑی اور اطراف میں خندقیں کھودی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ وزیرآباد سے دیگر شہروں کو جانے والے راستے بھی بند ہیں۔ اسلام آباد کا لاہور سے براستہ جی ٹی روڈ زمینی رابطہ گزشتہ 10 دن سے معطل ہے۔
https://twitter.com/Ahmed_WB/status/1454367401835966467
راولپنڈی میں کیے گئے حفاظتی انتظامات نے شہریوں کا جینا محال کردیا ہے، مری روڈ مسلسل چار روز سے بند ہے، انتظامیہ نے جگہ جگہ کنٹینرز کھڑے کرکے سڑک ٹریفک کے لئے بند کررکھی ہے۔ جس کی وجہ سے ادارے، دفاتر، بینک اور تجارتی مراکز مکمل بند ہیں، ملحقہ علاقوں میں بسنے والوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے، میٹرو بس اور پبلک ٹرانسپورٹ بند ہونے سے شہری پیدل چلنے پر مجبور ہیں، مری روڈ کی بندش سے تاجروں کو کروڑوں روپے کا نقصان ہوچکا ہے۔
مظاہرین سے نمٹنے کی تیاری میں انتظامیہ نے سرکاری اسپتالوں کو جانے والے راستے بھی سیل کررکھے ہیں جس سے مریضوں اور ان کے لواحقین کو شدید پریشانی کا سامنا ہے، غلہ منڈی، سبزی منڈی اور فروٹ منڈی میں اشیاء خوردونوش کی سپلائی معطل ہے