ادا کارہ وینا ملک پروگرام کے میزبان وسیم بادامی کے روایتی معصومانہ سوالات کے جواب دیتے ہوئے تذبذب کا شکار دیکھائی دیں، وینا ملک سے ان کے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر کئے جانے والے سیاسی ٹوئٹس کے حوالے سے پوچھےگئے سوالات پر وہ کوئی جواب ہی نہ دے سکیں۔
تفصیلات کے مطابق اے آر وائی کے پروگرام میں میزبان وسیم بادامی نے اداکارہ ویناملک کے ساتھ انٹرو یو کیا جس میں ان سے ان کے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر ایک سیاسی جماعت کے حوالے سے لکھے گئے سخت اورنامناسب الفاظ پر معصومانہ انداز میں وضاحت مانگی۔
وسیم بادامی نے ٹوئٹر پر وینا ملک کے لکھے گئے پیغامات جس میں انھوں نے کسی کا نام لئے بغیر سیاسی مخالفین کے لئے سخت جملوں کا استعمال کیا تھا پر پوچھا کہ کیا یہ آپ کے خیالات ہیں ، جواب میں وینا ملک کا کہنا تھا کہ جی یہ میرے خیالات ہیں ، میزبان کے حوالے سے مزید سوالات پر وینا ملک اپنے جملوں کے حوالے سے کوئی وضاحت نہ دے سکیں اور کہا کہ یہ خیالات تو میرے ہیں تاہم یہ ضروری نہیں ہے کہ یہ الفاظ بھی میرے ہی ہوں۔
https://twitter.com/UmarCheema1/status/1454160524644687872
ویناملک کے اس انکشاف پر میزبان نےکہا کہ یعنی آپ کا ٹوئٹر اکاؤنٹ کوئی اور آپریٹ کررہا ہے ، اس سوال پر وینا ملک قدرے گھبراگئیں تاہم خود کو سبھالتے ہوئے انھوں نے بات بنائی اورکہا کہ میں اپنی ٹیم کو اپنے خیالات سے آگاہ کردیتی ہوں اور جو لوگ سوچتے ہیں اس انداز سے لکھنے کا کہتی ہوں۔
وسیم بادامی نے وینا ملک کی جانب سے حدیبیہ کیس اور سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس ریٹائرڈ عظمت سعید کے حوالے سے کئے گئے ٹوئٹ پر پوچھا کہ عظمت سعیدکون ہیں؟ جس پر وینا ملک انتہائی پریشان نظر آئیں اور الٹا وسیم بادامی سے ہی سو ال کربیٹھیں کہ کیا آپ جسٹس ریٹائرڈ عظمت سعید کو نہیں جانتے ؟ جس سے یہ واضح تھا کہ وینا ملک جسٹس ریٹائرڈ عظمت سعید کی شخصیت اور ان کے نام سے بھی واقف نہیں ہیں ۔
وینا ملک کے ٹوئٹر پر دیئے گئے اپنے ہی بیانات پر حیرانی کے اظہار سے یہ تاثر مل رہا تھا کہ جیسے ان کو علم ہی نہیں کہ جسٹس ریٹائرڈعظمت سعید کون ہیں ، میزبان کی جانب سے اسرار کرنے پر وینا ملک نے جان چھڑانے کےاندازمیں کہا کہ ہاں یہ خبر ایک اخبار میں آئی تھی تو میں نے اس کو بالکل ایسے ہی ٹوئٹر پر پوسٹ کردیا ۔